نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

جنوری, 2015 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

قیلولہ اوریادداشت

                                                                                قیلولہ اوریادداشت                                                                                                                                                                           عندلیب آمنہ جرمنی کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ مختصرترین قیلولے سے بھی انسان کی ذہنی کارکردگی پرمثبت اثرپڑتا ہے۔رسالہ نیوسائنٹسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ صرف چھ منٹ کے لئے آنکھیں بندرکرےآڑم کرنا بھی یادداشت پراچھا اثرڈالتا ہے،یعنی یہ مختصرترین قیلولہ بھی دماغ میںیادداشت کی صلاحیت بہترین بنادیتا ہے۔تاہم برطانیہ کے ایک تحقیق کارنے اس بات سے اتفاق نہیں کیا اورکہا کہ یادداشت پرمثبت اثرات کے لئے نسبتاً لمبی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔             درجنوں تحقیقی کاموں میں نیند اوریادداشت کے باہمی تعلق کا کھوج لگانے کی کوشش کی گئی ہے اوراس بات کے واضح شواہد ملے ہیں کہ سونے اورجاگنے کا یہ سلسلہ اس ضمن میں اہم کردارادا کرتا ہے۔اس حالیہ تحقیق میں سائنس دانوں نے یہ پتا چلانے کی کوشش کی کہ کتنی کم سے کم نی

مولانا ابوالکلام آزاد ٘Maulana Azad A Speach form High School Child

مولانا ابوالکلام آزاد ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدور پیدا ایسی ہی دیدور شخصیت سرزمین مکہ (حجاز)سعودی عربیہ میں 11/نومبر 1888ء کو ایک عربی گھرانے میں پیدا ہوئی۔جن کا نام نامی اسم گرامی ابوالکلام محی الدین آزادرکھا گیا۔ مولانا آزاد کے متعلق بہت  کچھ لکھا گیا ہے  لیکن میرا مقصد تقریر یہاں مولانا آزاد کے نثری قدمات کو اجاگر کرنا ہے۔ میں الہلال والبلاغ، ان کے خطوط کے مجموعہ "غبار خاطر" کے حوالے سے بات کرنا چاہوں گی۔ بیسویں صدی کی اہم ادبی شخصیتوں میں مولانا پر کچھ لکھنا جتنا آسان ہے اتنا ہی دشوار ہے ۔ آسان ان معنوں میں کہ ان کی شخصیت ایک ایسے دیوتا کے مانند ہے جس کے بت کے سائے رقص کرکے پوری عمر گزاری جا سکتی ہے۔ اور دشوار اس طرح کہ ان کے ادبی کارناموں کی قدر و قیمت متعین کرنے کے لیے جب ہم ادب کے مروجہ اصولوں کو سامنے رکھتے ہیں یا اس کسوٹی کو استعما ل کرتے ہیں جس پر عام ادیبوں کا کھر ا کھوٹا پرکھا جا سکتا ہے۔ تو قدم قدم پر یہ اندیشہ ہوتا ہے کہ یا توہم ان کارناموں کے ساتھ پورا انصاف نہیں کر ہے ہیں یا وہ کسوٹی جھوٹی ہے۔ ج