جو
نوازشوں کے ہیں حادثے
راشد
ریاض,بندہ
نواز کالونی
گلبرگہ
|
اک
خواب سے ہی ہیں حوصلے
کبھی
دل ہنسے ،کبھی دل دُکھے
یہی
زندگی کے ہیں راستے
کیا
فائدہ اُسے چاہ کے
جو
ہاتھ ہی نہ آسکے
کوئی
دُور ہو کے بھی پاس ہے
کوئی
پاس رہ کے بھی نہ مل سکے
تو
چراغِ بزمِ جہاں سہی
کبھی
خود سے مل میرے واسطے
کہیں
چاند بھی ہے زمین پر
تو
کبھی فلک پہ بھی گُل کھِلے
جو
کرے ہے فکرِ جہاں فقط
ریاض
اُس سے کب بھلا خوش رہے
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں