This is my twenty second poem of this lockdown, entitled "Sawal". Please stay at home and stay safe.
نظم ۔۔سوال
بارش ہو رہی ہے
صبح و شام بارش ہو رہی ہے
فضا بدل گئی ہے
اخباروں کی شرخیاں دیکھ کر
محو حیرت ہوں
صحرا میں کشتی چل رہی ہے
مگر
میری آنکھوں سے آخر
یہ منظر کیوں نہیں ہٹتا
اپنی ماں کواک ننھا سا بچہ
اپنے پاؤں کے آبلے دیکھا رہا ہے
ماں اشکبار آسمان کو دیکھ رہی ہے
اس کے ہاتھ دعا کو اٹھے ہوئے ہیں
اور
وہ اپنی لڑکھڑاتی زباں سے گڑگڑا رہی ہے
اے خدا
اس كو لتا ر سڑک کو ٹھنڈی کر دے
میری مںزل ابھی بہت دور ہے
اور میرے لعل کے پاؤں لال ہو چکے ہیں !
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں