نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

اگست, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

کوئی بھی مرض لاعلاج نہیں، دواؤں تک پہنچنا اطباء کی ذمے داری امتیاز احمد (نورانی)

  کوئی بھی مرض لاعلاج نہیں، دواؤں تک پہنچنا اطباء کی ذمے داری                                                                                                                   امتیاز احمد (نورانی) ایک مرتبہ صدر جمہوریہ ہند کے معالج خصوصی، ہندوستان کے معروف ماہر امراض قلب ”ہارٹ اسپیشلسٹ“ اور رام منوہر لوہیا اسپتا ل کے سینئر ریژیڈنٹ ڈاکٹر پروفیسر محسن ولی صاحب نے اپنے ایک خصوصی انٹر ویو میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے برجستہ کہا تھا کہ کوئی لاکھ پروپیگنڈے کرلے  اور ملک سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں رائج دیسی طریقہ علاج کا قد چھوٹا کرنے کی سازش کرے اور خاص کرمسلمانوں کے ساتھ ہندوستان میں قدم رکھنے والے یونانی طریقہ علاج کو منصوبہ بند طریقے سے بے نام و نشان کرنے کیلیے ایڑی چھوٹی کا زور لگا دے۔مگرحقیقت یہی کہ ان اوچھی ترکیبوں سے نہ طب یونانی بشمول تمام دیسی طریقہ ہائے علاج کو ختم کیا جاسکتا ہے اور نہ اس کی افادیت سے انکار کیا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹرپروفیسر محسن ولی نے کہا تھا کہ جہاں سے ماڈرن سسٹم آف میڈیسن یعنی جدید  طریقہ علاج کسی بیماری کے علاج سے ہاتھ اٹھا لیتا ہے، وہاں سے خاص طور پر یونانی

عالمی طاقتوں کا نیا کھیل ۔۔۔۔ منکی پاکس از سہیل ارشد

  عالمی طاقتوں کا نیا کھیل ۔۔۔۔ منکی پاکس                                                                                                             سہیل ارشد             امسال مئی کے مہینے سے دنیا کے کئی ممالک سے ایک نئی بیماری منکی پاکس کے چند معاملات پائے جانے کی رپورٹیں آرہی ہیں۔ اب تک تقریبا ً 23 ممالک میں منکی پاکس کے پھیلنے کی خبریں آرہی ہیں اور اس کو دیکھتے ہوئے عالمی اداریء صحت نے اسے ایک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا ہے۔

ہر گھر ترنگا by Dr. Syed Arif Murshed Editor BISWAS

  ہر گھر ترنگا Dr. Syed Arif Murshed             اس سے پہلے کے میں اپنی بات رکھوں شعروادب کے تمام پڑھنے والوں کو پندرا اگست کے اس خوشگوار موقعہ پر دل کی عمیق گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔   Dr. Biswaroop Roy Chowdhary             عزت مآب وزیرعاظم   عالیجناب نرندردامودر داس مودی کا یہ اعلان کہ "ہر گھر ترنگا" یقیناً عزیزان ملک کے دلوں میں   ملک   کے لئے عزت عظمت اور ملک   کیلئے پیار محبت کو بڑھانے والا ہے۔   ویسے ہر سال 15 اگسٹ کو ہم ملک کی آزادی کا دن بڑے ہی شان و شوکت کے ساتھ مناتے ہیں۔ اسکول، کالج، و دیگر سرکاری دفاتر میں ایک خوشی اور عید کا سا ماحول دیکھنے میں آتا ہے۔ بچوں میں رنگ برنگے کپڑے، مختلف کھانے پینے کی چیزیں، مختلف کھیل کی مقابلے جات، انعامات، جلسے جلوس، یہ تمام چیزیں قومی یکتا و بھائی چارے میں چار چاند لگاتے ہیں۔ دیوالی آتی ہے، تو صرف ہندو کرسمس میں کسرچن، رمضان و دیگر مسلمانوں کی عیدوں میں صرف مسلمان علاقوں میں عید نظر آتی ہے اور متعلقہ مذاہب کے لوگ ہی اس میں حصہ لیتے ہیں۔ لیکن 15 اگست اور 26 جنوری   دو ایسے مواقعے میں جس میں تمام ملک کے باشندے ب