نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

ستمبر, 2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

Bukhar Ka Desi ilaj / بخار کا دیسی علاج بخار کی تعریف بمطابق جدید طب

 Bukhar Ka Desi ilaj / بخار کا دیسی علاج بخار کی تعریف بمطابق جدید طب  بدن کی حرارت درجہ اعتدال سے بڑھ کر کچھ عرصہ کے لیے غیر طبعی صورت اختیار کر جائے یعنی جدید طب کی رو سے جسم کا درجہ حرارت 98.4 یا 36.9 سے بڑھ جائے تو بخار کہلاتا ہے اطباء قدیم کا اقوال جالینوس و رازی کے مطابق جسم کی حرارت ایک غیر عنصری حرارت ہے جو عناصر میں بالطبع موجود ہوتی ہے جبکہ شیخ الرئیس کے مطابق حرارت غریزیہ ایک آسمانی حرارت ہے جو انسان کے پیدا ہوتے ہی قدرت کی طرف سے عطیہ مل جاتی ہے اور یہ حرارت دل کے ذریعے شرائن اور تمام جسم میں پھیلتی ہے بہرحال مختصر و مفصل تمام طبی کتب کا نچوڑ یہ ہے بخار اس بات کا مظہر ہوتا ہے کہ جسم سے غیر ضروری زہریلے مادے کو جلا کر اپنے نظام کی صفائی کر تا ہے یا یوں کہہ لیں کہ نظام کو دوبارہ کارآمد بناتا ہے مگر بدقسمتی سے زیادہ تر لوگ فورا اینٹی بائیوٹک دواوں کا اندھا دھند استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے جسم کی امراض کے ساتھ لڑنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے  کو شش  انشاءاللہ کہ ایسا علاج بتاو جو ایلوپیتھک ادویات  سے تیز اور نقصانات سے موثر ہو بخار کی اقسام علامات و چھوت کی بنا پر مختلف قسم کے ب

چالیس سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد پڑھی جاتی ہے

کیا آپ نے وہ دعا سیکھ لی ہے جو چالیس سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد پڑھی جاتی ہے؟؟! ایک والد کا کہنا ہے کہ میں نے اپنی بیٹی سے ایک بڑا سبق سیکھا۔ ہوا یوں کہ وہ ایک مرتبہ سورہ احقاف حفظ کر رہی تھی۔ اچانک مجھ سے سوال کر بیٹھی: ابو جان! آپ کی عمر کتنی ہے؟ میں نے اسے مسکراتے ہوئے جواب دیا: 44 سال۔ کہنے لگی گویا آپ چار سال پہلے ہی 40 سال کے ہو چکے ہیں۔ پھر کیا آپ وہ دعا پڑھتے ہیں جو چالیس سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد پڑھی جاتی ہے؟ میں نے بڑی حیرت سے پوچھا: کیا ایسی بھی کوئی خاص دعا ہے جو چالیس سال کی عمر کو پہنچنے کے بعد کی جاتی ہے؟ بیٹی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا: ابو جان! ہماری ٹیچر نے سورہ احقاف کی ان آیات کی تفسیر کرتے ہوئے ہمیں یہ دعا سکھائی ہے: *وَوَصَّيْنَا الْإِنسَانَ بِوَالِدَيْهِ إِحْسَانًا ۖ حَمَلَتْهُ أُمُّهُ كُرْهًا وَوَضَعَتْهُ كُرْهًا ۖ وَحَمْلُهُ وَفِصَالُهُ ثَلَاثُونَ شَهْرًا ۚ حَتَّىٰ إِذَا بَلَغَ أَشُدَّهُ وَبَلَغَ أَرْبَعِينَ سَنَةً قَالَ رَبِّ أَوْزِعْنِي أَنْ أَشْكُرَ نِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْعَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَىٰ وَالِدَيَّ وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ وَأَصْلِحْ لِي

آپ شوگر کے مریض ہیں ؟؟

آپ شوگر کے مریض ہیں ؟؟ یا گھر میں کوئی شوگر کا مریض ہے تو یہ علاج فوری کیجئے ۔۔ اس طریقہ علاج سے آپ تمام تر ادویات لینا چھوڑ دیں گے۔۔حتی کے آپ انسولین لگوا رہے ہیں توذیادہ سے ذیادہ تین سے چار ہفتوں میں آپکی انسولین سے جان چھوٹ جائے گی۔۔ شوگر کی وجہ سے جسم میں ہونے والی ٹوٹ پھوٹ اور تمام تر تکالیف اور دردوں سے بھی آپکی جان چھوٹ جائے گی۔۔ ھاتھ کی ھتیلی اور پاوں کی سخت جلن اور درد بھی جاتے رہیں گے ۔ اگر شوگر کی وجہ سے بلڈ پریشر بڑھ جاتا ہے تو بی پی بھی کنٹرول ہوجائے گا۔۔ آپ کا وزن بہت بڑھ چکا ہے ۔۔تو دھیرے دھیرے یہ وزن بھی اپنی اصل حالت کی طرف لوٹ آئے گا۔۔ شوگر کیوجہ سے جگر اور معدہ متاثر ہیں تو آپ اس طریقہ علاج سے جگر اور معدہ کی اصلاح بھی جلد کرپائیں گے۔۔ گویا شوگر بلڈ پریشر اور دل کے مریض کے لیے یہ طریقہ علاج کسی نعمت عظمی سے کم نہیں۔۔ کوئی کشتہ نہیں۔۔۔کوئی جڑی بوٹی نہیں ۔۔کوئی ایلوپیتھک نسخہ نہیں۔۔۔ بس آپکا تمام علاج خوراک سے کیا جائے گا۔۔۔ لیجئے اب پہلے ایک اہم بات سمجھ لیجئے۔۔ شوگر کا ہر مریض چینی کے ایک چمچ سے بھی بچنے کی کوشش کرتا ہے ۔۔چینی سے بنی چیزوں سے بھی احتیاط کرتا ہے۔۔ مگ

نور الدین زنگی بنوں گا* I can Proudly say *I Love Prophet* Muhammadﷺ s.a.a.w. *ڈاکٹر محمد اعظم رضا تبسم* کی کتاب *کامیاب زندگی کے راز* سے انتخاب

 *میں نور الدین زنگی بنوں گا*  I can Proudly say  *I Love Prophet* Muhammadﷺ s.a.a.w.  *ڈاکٹر محمد اعظم رضا تبسم* کی کتاب *کامیاب زندگی کے راز* سے انتخاب ۔ *مسکان رومی*   *کیا اس دور کی ماوں نے نور الدین زنگی پیدا کرنے چھوڑ دیے ہیں ۔ آج پھر امت مسلمہ کو ایک عدد نور الدین زنگی کی تلاش ہے* ۔  یہ چھٹی یا ساتویں جماعت کا کمرہ تھا اور میں کسی اور ٹیچر کی جگہ کلاس لینے چلا گیا۔ تھکن کے باوجود  کامیابی کے موضوع پر طلبا کو لیکچر دیا اور پھر ہر ایک سے سوال کیا *ہاں جی تم نے کیا بننا ہے ہاں جی آپ کیا بنو گے ہاں جی آپ کاکیا ارادہ ہے کیا منزل ہے* ۔ سب طلبا کے ملتے جلتے جواب ۔ ڈاکٹر انجینیر پولیس فوجی بزنس مین ۔ لیکن ایسے لیکچر کے بعد یہ میرا روٹین کا سوال تھا اور بچوں کے روٹین کے جواب ۔ *جن کو سننا کانوں کو بھلا اور دل کو خوشگوار لگتا تھا ۔لیکن ایک جواب آج بھی دوبارہ سننے کو نا ملا کان تو اس کو سننے کے متلاشی تھے ہی مگر روح بھی بے چین تھی ۔* عینک لگاۓ بیٹھا خاموش گم سم بچہ جس کو میں نے بلند آواز سے پکار کر اس کی سوچوں کاتسلسل توڑا ۔ہیلو ارے میرے شہزادے آپ نے کیا بننا ہے۔ آپ بھی بتا دو ۔کیا آپ سر ت

اچھا سوچو-اچھا بولو-اچھا کرو

  PURE THINK PURE SPEAK اچھا سوچنا اچھا بولنا اچھا کرنا ایک سادہ اور آفاقی وژن ہے۔ ایک ایسا وژن جس سے ہم میں سے ہر ایک جڑ سکتا ہے اور اس کے حصول میں اپنا حصہ ڈال سکتا ہے۔ ایک وژن اس یقین پر مبنی ہے کہ اچھے اعمال، مثبت سوچ اور الفاظ، احساسات اور اعمال کے مثبت انتخاب سے ہم دنیا میں نیکی کو بڑھا سکتے ہیں۔ ہم میں سے بہت سے لوگ تبدیلی کے ایک مرحلے کا سامنا کر رہے ہیں، پرانے نمونوں کو ختم کر رہے ہیں اور نئے کی طرف بڑھ کر خود کو پرانے سے آزاد کر رہے ہیں۔ صلاحیت صرف اس حقیقت میں موجود ہے کہ ہم میں سے اکثریت تبدیلی کے لیے ترس رہی ہے۔ لیکن اس طرح کی تبدیلی کے عملاً رونما ہونے کے لیے لوگوں کی ایک اہم جماعت کی ضرورت ہوتی ہے، جو نیکی کی توانائی اور تبدیلی کے لیے واضح جذبہ سے کارفرما ہوتے ہیں، کیوں کہ صرف اتنی بڑی تعداد میں لوگ جو اچھا سوچتے ہیں، اچھا بولتے ہیں اور اچھا کرتے ہیں۔ مجموعی طور پر بنی نوع انسان کی حالت میں ضروری تبدیلی پیدا کریں۔ تبدیلی کو ایک نئی حقیقت کی تخلیق میں اپنا اظہار کرنا چاہیے جو اتحاد، محبت، دوستی اور ہمدردی کی غالب اقدار پر زور دیتا ہے، اور سب سے بڑھ کر - قابو پانے کی صلاحی

بچے من کے سچے

  بچے من کے سچے             بچے من کے سچے، بچے بھگوان کا روپ، بچے دل کے صاف، بچے ماں پاب کے جینے کا مقصد،   بچے ملک کا مستقبل اور جانے کیا کیا بچوں کے بارے میں کہا جاتا ہے۔ بچوں کی اہمیت ان سے پوچھیں کہ جن کے یہاں شادی کے کئی کئی سال اولاد نہیں ہوتی۔   اولاد کیلئے لوگ کیا کیا نہیں کرتے۔ حصول اولاد کیلئے درگاہ، مندر، مسجد، پوجاپاٹ، صدقہ خیرات، ہزاروں بلکہ استعطاعت کے مطابق لاکھوں کروڑوں روپئے خرچ کئے جاتے ہیں۔   لیکن مراد پوری نہیں ہوتی۔ یہ تو رہی بات چند لوگوں کی جنہیں اولاد نہیں ہوتی۔ اکثر کو شادی کے فوری بعد اولاد ہو جاتی ہے۔ اب اولاد ہو اور ان میں کوئی قدرتی نقص ہو، اولاد ہو ان میں کوئی بیماری ہو، اولاد ہو اور ڈاکٹروں کی غلطی سے ان میں کوئی ہمیشہ رہنے والی بیماری لگ جائے تو کیا ہو۔ ایسے والدین کی زندگی تو ایک عذاب کے مانند ہوتی ہے۔ زندگی کی ساری کمائی ان کے علاج میں ڈال دیتے ہیں۔ فیس بک پر آئے دن کئی ایسے اشتہار آتے ہیں کہ بچے کو فلاں بیماری ہے فلاں آپریشن ہے 16کروڑ کا انجکشن کی ضرورت ہے   یا کڑوڑؤں کا اپریشن کی کرنے کی ضرورت ہے مدد کریں وغیرہ۔             کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ی

گوزبیری (املہ) GOOSEBERRY

  گوزبیری (املہ) gooseberry . 1 . گوزبیری میں بہت زیادہ وٹامن سی ہوتا ہے۔ یہ خون کو صاف کرتا ہے۔ اس سے صحت بہتر ہوتی ہے۔ یہ دماغی امراض کو بھی کم کرتا ہے۔ 2۔ وٹامن سی کی کمی سے متعلق تمام بیماریاں اگر شہد کے ساتھ لی جائیں تو وہ کم ہو جائیں گی اور ٹھیک ہو جائیں گی۔ 3. اگر روزانہ 5 یا 6 گوبھی تقریباً ایک یا دو ہفتے کھائیں تو زکام ٹھیک ہو جائے گا۔ رکاوٹ کم ہو جائے گی؛ یادداشت کی طاقت نہیں، گرتے بال، سرمئی بال کم ہو جائیں گے۔ 4. آنکھوں کی بینائی بہتر ہو جائے گی۔   5۔ پیشاب کے ساتھ خون آنا بند ہو جائے گا، اگر گوبھی چینی کے ساتھ کھائی جائے۔ 6. اگر زیادہ پسینہ آتا ہو تو ہتھیلیوں پر گوزبیری کا پیسٹ لگانا چاہیے اور اسے دھونا نہیں چاہیے۔ 7. چینی کے ساتھ استعمال کرنے سے امی بائیوسس کم ہو جائے گا، پیٹ کا درد رک جاتا ہے۔ 8. گوزبیری کو مکھن کے دودھ کے ساتھ دن میں تین سے چار مرتبہ استعمال کیا جائے تو ہتھیلی اور پاؤں کی جلن بند ہو جائے گی۔ 9. گوزبیری سے اچار تیار کیا جا سکتا ہے۔ اسے ابالنا نہیں چاہیے۔ اگر اسے ابال لیا جائے تو اس میں موجود وٹامنز ختم ہو جاتے ہیں۔   10۔ اس کے

जीवन का जल

जीवन का जल   अब हम इस वीडियो में घर पर रहने का पानी बनाना सीखेंगे।   जीवित जल झरने के पानी की तरह है जो मानव उपभोग के लिए बहुत स्वस्थ है।   इसलिए यदि आपके पास झरने का पानी नहीं है , तो आप इसे घर पर नल के पानी का उपयोग करके तैयार कर सकते हैं।   हमें कुछ पत्थरों की जरूरत है , इन बड़े पत्थरों की तरह। तब हमें यहाँ जैसे कुछ फिल्टर स्टोन मिल सकते हैं। हमें कुछ महीन बजरी चाहिए , जैसे.. और हम उन्हें लगभग 4 से 5 बार धोते हैं।   हमें कुछ रेत की भी आवश्यकता होती है और हम इसे कई बार धोते भी हैं। हम कुछ ऐसे ही मोरिंगा के बीज लेंगे और उन्हें बारीक पाउडर में पीस लेंगे।   थोड़ा चारकोल डालकर अच्छी तरह धो लें। हमें ऐसी तांबे की प्लेट चाहिए।   अब आप जीवित जल बनाने के लिए तैयार हैं। हम ऐसे ही 3 मिट्टी के बर्तन बनाएंगे। एक एक करके.. तल पर एक झरना पानी इकट्ठा करता है।   बर्तन के तल में 3 से 4 छोटे छेद ड्रिल करें और इसे बड़े पत्थरों की परतों के साथ आधा भरें , फिर छोटे वाले , फिर बजरी , और फिर उसी क्रम में रेत और लकड़ी का कोयला।   हम बीच का बर्तन बनाएंगे , यानी छेद और परत   नीचे के

जीवन का नृत्य

  जीवन का नृत्य     ध्यान से देखिए। जो हो रहा है वह चिकित्सा विज्ञान के इतिहास में अभूतपूर्व है। आप इसे ' जीवन का नृत्य ' कह सकते हैं।   यहां आपको डॉक्टर के साथ कुछ खास बच्चे मिलते हैं। ये आधान-आश्रित बच्चे हैं , जिसका अर्थ है कि उन्हें जीवित रखने के लिए महीने में एक बार , दो बार , तीन बार , चार बार और यहां तक ​​कि पांच बार रक्ताधान प्राप्त करना पड़ता है। क्योंकि , इन माता-पिता को बताया गया था कि आपके बच्चे थैलेसीमिया के मरीज हैं और अगर आप अपने बच्चों को जीवित देखना चाहते हैं , तो आपको सालों तक नियमित रक्तदान करना होगा।   ऐसे बच्चों की औसत आयु लगभग 23 वर्ष होती है। लेकिन अब ' डांस ऑफ लाइफ ' यानी ' लिविंग वॉटर थेरेपी ' के जरिए ये बच्चे पूरी तरह से ठीक हो गए हैं और उन्हें खून देने की जरूरत नहीं है. अब वे ठीक हो गए हैं। और हमारे देश में ऐसे लाखों बच्चे हैं। अब अगर आप ऐसे बच्चे या उनके माता-पिता की मदद करना चाहते हैं तो किताब डाउनलोड करें और स्क्रीन पर दिया गया उसका मुफ्त डाउनलोड लिंक दें और ऐसे बच्चों तक पहुंचें।   यह पुस्तक ' लिविंग वाटर थ

شہد بطور دوا

شہد بطور دوا   اگر جسم کے جلے ہوئے حصے پر شہد لگایا جائے تو جلن کا درد کم ہو جاتا ہے اور جلد ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اس کا باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو قبض سے بچا جاتا ہے اور خون صاف ہوتا ہے۔ اگر اسے دودھ کے ساتھ استعمال کیا جائے تو بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت بڑھ جاتی ہے۔ اگر اسے باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو جنسی کورس میں زیادہ اطمینان ہوتا ہے۔ پرانا شہد استعمال کیا جائے تو جسم کا زیادہ وزن کم ہو جائے گا۔ شہد لگانے سے منہ کے چھالے ٹھیک ہو جائیں گے۔ honey as medicine

کولیسٹرول

  کولیسٹرول                                                                                                              پروفیسر حکیم سید عمران فیاض دل انسانی جسم کا ایک انتہائی اہم ترین حصہ ھے۔ اور انسانی زندگی کا انحصار اس کے دھڑکنے پر ہے۔ ایک صحت مند دل دن میں تقریباً ایک لاکھ (1,00000) بار دھڑکتا ھے اور سال بھر میں تقریباً یہ تین کروڑ پیسنٹھ لاکھ ( 3,65,00000 ) بار دھڑکتا ھے۔ دل کی تندرستی اور صحت کا دارومدار ہمارے اپنے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ اس کی صحت مندی برقرار رکھنے کیلئے چکنائی، کولا مشروبات، فاسٹ فوڈز، جنک فوڈزاور پروسیسڈ کھانوں سے پرہیز کے علاوہ بھی کوئی احتیاطی تدابیر اختیار کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ایسی خوراک، ورزش اور سیر کو اپنی زندگی میں شامل کرنا ہوگا۔ جن سے ہم کولیسٹرول ( CHOLESTEROL )، فشار الدم Blood Pressure ) ) اور تیزابیت ( ACIDITY ) جیسی بیماریوں سے محفوظ رہ سکیں۔  یہ ایک حقیقت ہے کہ صحت مند خوراک اور ورزش کولیسٹرول کو مناسب سطح پر قائم رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔ اگر خون میں کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوگی تو وہ کئی بیماریوں کو جنم دے گی۔ ہم چکنائی کی ا

طب یونانی: امراض جلد و تزئینیات میں ایک بہترین متبادل طریقہ علاج

  طب یونانی: امراض جلد و تزئینیات میں ایک بہترین متبادل طریقہ علاج                                                                                             حکیم محمد شیراز امراض جلد اور تزئینیات وقت کا سلگتا  ہوا موضوع ہے۔ اکثر خواتین اس  سے متعلقہ عوارضات سے دوچار رہتی ہیں۔ بسا اوقات یہ مرض مختلف قسم کے نفسانی عوارضات کا سبب بنتا ہےبلکہ بعض خواتین جو ان امراض  میں  مبتلاہیں  ان  میں خود کشی کا رجحان  بھی دیکھا گیا ہے۔ بھارت میں امراض جلد کا وقوع کل آبادی کا  ۱۰ ؍سے ۱۲ ؍فیصد ہے۔ جس میں زیادہ تر افراد دا٫الصدف اور  نار فارسی میں مبتلا پائے گئے۔ طب جدید میں امراض جلد کے تحت بہت سی ادویہ اور اسٹیروئیڈس کا استعمال ہوتا ہے جو مضرات سے مبرا نہیں۔ تاہم  اب لوگ کسی متبادل علاج کے خواہاں ہیں۔ اطبائے متقدمین نے جا بجا امراض جلد کے تحت مختلف معالجات کا تذکرہ کیا ہے۔ جن کا استعمال آسان نیز سستا ہے۔ مشہور امراض جلد  یہ ہیں، برص، کلف، نمش، نار فارسی، بہق ابیض و اسود، خیلان، آتشک، سوزاک، دا٫الصدف، حکہ، جرب وغیرہ برص: وہ سفیدی ہے جو ظاہر بدن میں نمودار ہوتی ہے۔ اکثر بعض اعضا میں نمودار

سرخ مولی بطور دوا

  سرخ مولی بطور دوا اگر کھانے کے بعد لال مولی کا استعمال کیا جائے تو کھانا بہت اچھی طرح ہضم ہوجاتا ہے، دانتوں کی خرابی کم ہوجاتی ہے۔ لیموں کے رس اور شہد کے ساتھ مولی کے تلے ہوئے چپس بیماریوں سے لڑنے کی طاقت بڑھاتے ہیں۔ دل کی بیماریاں ٹھیک ہو جائیں گی۔ اس کا حلوہ جماع کی قوت کو بڑھاتا ہے۔

ریتو تیواری ڈاکٹر بسواروپ رائے چودھری کے ساتھ تھیلیسیمیا کے بارے میں گفتگو ۔

  ریتو تیواری ڈاکٹر بسواروپ رائے چودھری کے ساتھ تھیلیسیمیا کے بارے میں گفتگو ۔   ریتو تیواری: آج ہم ایک بہت سنگین بیماری کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ یہ بہت سنگین ہے کیونکہ اس سے بچوں کو سب سے زیادہ پریشانی ہوتی ہے۔ اب بچے پریشان ہوں گے تو والدین ضرور پریشان ہوں گے۔ اس میں بچہ نہ صرف جسمانی طور پر پریشان ہے؛ اس کے علاج پر بھی کافی رقم خرچ ہوتی ہے۔ اگر آپ کو تھیلیسیمیا کا مرض لاحق ہو تو اس سے نجات حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہے۔   ڈاکٹر بسواروپ: ہمیں خون کی اہمیت کو سمجھنا ہوگا۔ ہر روز آپ دیکھتے ہیں کہ آپ کی جیب میں کتنے پیسے ہیں۔ موبائل کتنا ری چارج ہوا ہے، یا بیٹری میں کتنا چارج ہے، آپ کے گھر کے سلنڈر میں کتنی گیس رہ گئی ہے۔ گاڑی میں کتنا پٹرول ہے؟   لیکن ہمارے ملک میں ایسے بچے ہیں، یہاں بھی ہوسکتے ہیں، جن کے والدین کو چیک کرنا ہوگا کہ ان کے جسم میں کتنا خون باقی ہے؟ کتنا خون؟ اسے تھیلیسیمیا کہا جاتا ہے۔   آج ہم تھیلیسیمیا کے بارے میں بات کر رہے ہیں جو کہ خون سے متعلق بیماری ہے۔ یہ بیماری ان کے مریضوں سے بچوں تک پہنچائی جاتی ہے۔ یہ ایک موروثی بیماری ہے، جو بچوں میں ان کی پ