نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اگر کسی کو اچانک دل کا دورہ پڑ جاۓ, what should one do if he get sudden heart attack

ادرک مختلف امراض کا علاج، Ginger a best treatment of different life threatening disease treatment 

آج کا ہمارا موضوع بہت ہی زبردست افادیت سے مالا مال اور سب سے بڑھ کر عام استعمال کی چیز جو ہر گھر میں میسر ہو تی ہے۔

اگر کسی کو اچانک دل کا دورہ پڑ جاۓ یا انجاٸنا کا درد جسے چھاتی کا درد دل کا درد کہتے ہیں ایک چھوٹا سا ٹکڑا منہ میں رکھ کر چبا لیں تو دل کا دورہ اور انجاٸنا کا درد اللہ کے فضل سے درست ہو جاتا ہے۔

اگر انجاٸنا کا درد شدت سے ہو تو ادرک بڑی الاٸچی دار چینی لونگ پودینہ کا قہوہ دینے سے یہ درد ٹھیک ہو جاتا ہے۔

اگر پیٹ میں گیس بھری رہتی ہو تو صبح نہار دودھ میں ادرک ڈال کر ابالیں اور پی لیں آپ کے پیٹ کی گیس کا مسٸلہ سمجھو اللہ کے فضل سے حل ہو گیا۔



اگر آپ یورک ایسڈ اور جوڑوں کے درد کا شکار ہو گۓ ہیں تو سونٹھ,اجواٸن دیسی,اور ہلدی کو پیس کر کپڑ چھان کر لیں صبح نہار اور رات نیم گرم پانی سے ایک ایک چمچ کھا لیں آپ کو اس بیماری سے مستقل چھٹکارا مل جاۓ گا۔

اگر کمر کا درد جان نہ چھوڑ رہا ہو داٸمی جریان ہو اعصابی کمزوری نے ڈیرے ڈال رکھے ہوں تو سونٹھ,ہلدی,خار خسک(پکھڑا)اور کیکر گوند پیس کر کپڑ چھان کر کے تین ٹاٸم مختلف بدرقات سے کھا لیں تو اللہ کے فضل سے شفا مل جاۓ گی۔

اس کی اہمیت اور افادیت کا اندازہ آپ اس بات سے بھی لگا سکتے ہیں,

نیک بندوں کو جنت میں نہروں کا پانی ادرک کی خوشبو کے ساتھ میسر ہو گا,ادرک کھانے سے خون کی نالیاں کھل جاتی ہیں,ادرک خون کی نالیوں پرجمی ہوٸ چربی کی تہیں اتار دیتا ہے,یہ دل کے فعل کو مضبوط کر کے دوران خون میں سستی کی وجہ سےپیروں یا دوسرے مقامات پر جمع پانی کو نکال دیتا ہے,ادرک کےساتھ فلفل سیاہ اور فلفل دراز ملا کر بدہضمی,تبخیر معدہ,قولنج,قے,کھانسی,زکام,نزلہ,دمہ میں بڑی کامیابی سے دیا جاتا ہے۔بدہضمی اور بھوک میں کمی کے لیےادرک اور لیموں کے ہم وزن اس میں نمک لاھوری ملا کر کھانے سے پہلے دیا جاتا ہے۔ادرک کے ساتھ نمک ملا کر اگر کھانے سے پہلے کھایا جاۓ تو یہ زبان سے میل اتارتا اور گلے کو صاف کرتا ہے۔چبانے سے گلے میں لعاب پیدا ہوتا ہے,10 گرام ادرک کا پانی سات تولہ گاۓ کے دودھ میں ملا کر اتنا پکایا جاۓ کہ یہ آدھا رہ جاۓ اس میں کھانڈ ملا کر رات سوتے وقت دینا دماغی بوجھ کو کم کرنے میں مفید ہے۔

ادرک کا جوشاندہ اور سونٹھ کا سفوف سوڈا باٸ کارب کے ہمراہ دینے سے جوڑوں کی سوزش اور گنٹھیا ٹھیک ہو جاتے ہیں۔وجع المفاصل میں ایک تولہ ادرک کو 24 تولہ پانی میں خوب جوش دے کر جوشاندہ مریض کو پلاٸیں بستر پر لٹا کر اوپر رضاٸ دیں تاکہ خوب پسینہ آۓ۔

چند ایسے مریضوں کو جن کو جگر کی خرابی کی وجہ سے پیٹ میں پانی پڑ گیا تھا ادرک کا تازہ پانی نکال کر پلایا گیا ان کو بار بار پیشاب آیا اور چند دنوں میں پیٹ کا پانی ختم ہو گیا

یہ مفید معلومات مفاد عامہ کے لئے ہے کیونکہ قومیں اللہ تعالی کے فضل سے علم سے ہی ترقی کرتی ہیں. ہم میں اخلاص,احساس,صلہ رحمی,خیر خواہی,لازمی ہونی چاہیے.اللہ کے رسول صل اللہ علیہ وسلم جب کوئ مسلم ہوتا تو اس سے اس بات پر بیعت لیتے کہ تم مسلمانوں کے خیر خواہ رہو گے

what should one do if he got sudden heart attach

sudden heart attach is becoming very common nowadays 

please read this article in details and follow this share this to other

best solution for sudden heart attack

heath benefits of ginger, the best use of ginger for health benefits


         حکیم میاں محمد امجد شاہدروی

               فاضل الطب والجراحت

        

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فیض کے شعری مجموعوں کا اجمالی جائزہ

: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر،  شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔  فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:

عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period

  عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری  Urdu poetry in the Bahmani period                                                                                                 ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960   Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK              ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گلبرگہ نہ صرف صوفیا کرام کا مسکن رہاہے بلکہ گنگاجمنی تہذیب اور شعروادب کا گہوارہ بھی رہاہے۔ جنوبی ہند کی تاریخ میں سرزمین گلبرگہ کو ہی یہ اولین اعزاز حاصل ہے کہ یہاں سے دین حق، نسان دوستی، مذہبی رواداری اور ایک مشترکہ تہذیب و تمدن کے آغاز کا سہرا بھی اسی کے سر ہے . ۔   Urdu poetry in the Bahmani period

نیا قانون از سعادت حسن منٹو

نیا قانون از سعادت حسن منٹو منگو(مرکزی کردار) کوچوان اپنے اڈے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔۔۔اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔۔۔ استاد منگو نے اپنی ایک سواری سے اسپین میں جنگ چھڑ جانے کی اطلاع سنی تھی۔۔۔اسپین میں جنگ چھڑگئی اور جب ہر شخص کو اسکا پتہ چلا تو اسٹیشن کے اڈے میں جتنے کوچوان حلقہ بنائے حقہ پی رہے تھے دل ہی دل میں استاد منگو کی بڑائی کا اعتراف کررہے تھے۔۔۔ استاد منگو کو انگریز سے بڑی نفرت تھی۔۔۔ایک روز استاد منگو نے کچہری سے دو سواریاں(مارواڑی) لادیں اور انکی گفتگو سے اسے پتہ چلا کے ہندوستان میں جلد ایک آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔۔۔ سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔کیا ہر چیز بدل جائے گی؟۔۔۔ ان مارواڑیوں کی بات چیت استاد منگو کے دل میں ناقابلِ بیان خوشی پیدا کررہی تھی۔۔۔ پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا، مگر اس کے متعلق جو تصویر وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا ، بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف ہوجائے گا اور اسکو