عورت پاؤں کی جوتی ہے؟ کسی محفل میں ایک شخص نے کہا کہ عورت پاؤں کی جوتی ہے جب چاہو بدل لو! محفل میں ایک بزرگ بھی موجود تھے لوگوں نے ان سے رائے مانگی اور بابا جی نے کہا اس شخص نے بلکل درست کہا ہے کہ عورت واقعی پاؤں کی جوتی ہی ہوتی ہے. بابا جی کی توثیف سے لوگ مایوس ہوئے اور اس شخص کا سینہ مزید چوڑا ہو گیا لوگوں نے بابا جی سے کہا حضرت اپنی رائے کی وضاحت فرمائیں. بابا جی نے کہا عورت واقعی اس شخص کے لئے جوتی ہے جو خود کو "پاؤں" کی مانند سمجھتا ہے عورت سر کا تاج اس شخص کے لئے ہوتی ہے جو خود کو بادشاہ سمجھتا ہے 💯🔥 kiya aurat paon ki joti hy
عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period
عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری Urdu poetry in the Bahmani period ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960 Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گلبرگہ نہ صرف صوفیا کرام کا مسکن رہاہے بلکہ گنگاجمنی تہذیب اور شعروادب کا گہوارہ بھی رہاہے۔ جنوبی ہند کی تاریخ میں سرزمین گلبرگہ کو ہی یہ اولین اعزاز حاصل ہے کہ یہاں سے دین حق، نسان دوستی، مذہبی رواداری اور ایک مشترکہ تہذیب و تمدن کے آغاز کا سہرا بھی اسی کے سر ہے . ۔ Urdu poetry in the Bahmani period
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں