نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

رشتوں میں محبت کیسے پیدا کریں؟*

السلام علیکم


*رشتوں میں محبت کیسے پیدا کریں؟*


*(اسلامی احکامات قرآن و حدیث کے حوالہ جات کے ساتھ )* 


1. ایک دوسرے کو سلام کریں - 

(مسلم: 54)


2. ان سے ملاقات کرنے جائیں - 

(مسلم: 2567)


3. ان کے پاس بیٹھنے اٹھنے کا معمول بنائیں۔ 

 (لقمان: 15)


4. ان سے بات چیت کریں - (مسلم: 2560)


5. ان کے ساتھ لطف و مہربانی سے پیش آئیں -

(سنن ترمذی: 1924، صحیح)


6. ایک دوسرے کو ہدیہ و تحفہ دیا کریں - 

(صحیح الجامع: 3004)


7. اگر وہ دعوت دیں تو قبول کریں -

 (مسلم: 2162)


8. اگر وہ مہمان بن کر آئیں تو ان کی ضیافت کریں - (ترمذی: 2485، صحیح)


9. انہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں -

 (مسلم: 2733)


10. بڑے ہوں تو ان کی عزت کریں -

 (سنن ابو داؤد: 4943، سنن ترمذی: 1920، صحیح)


11. چھوٹے ہوں تو ان پر شفقت کریں - 

(سنن ابو داؤد: 4943، سنن ترمذی: 1920، صحیح)


12. ان کی خوشی و غم میں شریک ہوں -

 (صحیح بخاری: 6951)


13. اگر ان کو کسی بات میں اعانت درکار ہو تو اس کا م میں ان کی مدد کریں - (صحیح بخاری: 6951)


14. ایک دوسرے کے خیر خواہ بنیں - 

(صحیح مسلم: 55)


15. اگر وہ نصیحت طلب کریں تو انہیں نصیحت کریں۔

 (صحیح مسلم: 2162)


16. ایک دوسرے سے مشورہ کریں - (آل عمران: 159)


17. ایک دوسرے کی غیبت نہ کریں - 

(الحجرات: 12)


18. ایک دوسرے پر طعن نہ کریں - 

(الھمزہ: 1)


19. پیٹھ پیچھے برائیاں نہ کریں -

 (الھمزہ: 1)


20. چغلی نہ کریں - 

(صحیح مسلم: 105)


21. آڑے نام نہ رکھیں - (الحجرات: 11)


22. عیب نہ نکالیں -

 (سنن ابو داؤد: 4875، صحیح)


23. ایک دوسرے کی تکلیفوں کو دور کریں - (سنن ابو داؤد: 4946، صحیح)


24. ایک دوسرے پر رحم کھائیں - 

(سنن ترمذی: 1924، صحیح)


25. دوسروں کو تکلیف دے کر مزے نہ اٹھائیں - 

(سورہ مطففین سے سبق)


26. ناجائز مسابقت نہ کریں۔ مسابقت کرکے کسی کو گرانا بری عادت ہے۔ اس سے ناشکری یا تحقیر کے جذبات پیدا ہوتے ہیں - 

(صحیح مسلم: 2963)


27. نیکیوں میں سبقت اور تنافس جائز ہےجبکہ اس کی آڑ میں تکبر، ریاکاری اور تحقیر کارفرما نہ ہو - (المطففین : 26)


28. طمع ، لالچ اور حرص سے بچیں -

 (التکاثر: 1)


29. ایثار و قربانی کا جذبہ رکھیں - 

(الحشر: 9)


30. اپنے سے زیادہ آگے والے کا خیال رکھیں - 

(الحشر: 9)


31. مذاق میں بھی کسی کو تکلیف نہ دیں -

 (الحجرات: 11)


32. نفع بخش بننے کی کوشش کریں -

 (صحیح الجامع: 3289، حسن)


33. احترام سے بات کریں۔بات کرتے وقت سخت لہجے سے بچیں - 

(آل عمران: 159)


34. غائبانہ اچھا ذکر کریں - (ترمذی: 2737، صحیح)


35. غصہ کو کنٹرول میں رکھیں -

 (صحیح بخاری: 6116)


36. انتقام لینے کی عادت سے بچیں - 

(صحیح بخاری: 6853)


37. کسی کو حقیر نہ سمجھیں -

 (صحیح مسلم: 91)


38. اللہ کے بعد ایک دوسرے کا بھی شکر ادا کریں -

 (سنن ابو داؤد: 4811، صحیح)


39. اگر بیمار ہوں تو عیادت کو جائیں - 

(ترمذی: 969، صحیح)


40. اگر کسی کا انتقال ہو جائے تو جنازے میں شرکت کریں - 

(مسلم: 2162)


*ایسے قیمتی جواہر پارے، وسیع مطالعہ کا حاصل خزانہ، ہمیں کس آسانی سے میسر ہو گیا، اللہ تعالیٰ اسے جمع اور پیش کرنے والے کو بھرپور اجر دے اور ہم سب کو انہیں یاد رکھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے* *اللہ تعالی ہمیں دین کو اچھی طرح سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے-*

*آمین*



💐💐🌹💐💐


*وہ مسلمان جسے اس کا دین ہتھیار بنانے اور گھوڑے پالنے کے لئے ترغیب دیتا تھا*


‏جب امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی_عرب کو جتلایا کہ امریکی تحفظ کے بغیر تمہاری حکومت دو ہفتے بھی نہیں چل سکتی۔ 


ان ہی دنوں سعودیہ میں ایک اونٹ کو 16 ملین ریال کا سونے کاہار پہنایا گیا تھا ۔


اسلام کا کتنا عبرتناک منظر تھا جب معتصم بااللہ آہنی زنجیروں اور بیڑیوں میں جکڑا چنگیز خان کے پوتے ہلاکو ‏خان کے سامنے کھڑا تھا۔۔۔۔۔!


کھانے کا وقت آیا تو ہلاکو خان نے خود سادہ برتن میں کھانا کھایا اور خلیفہ کہ سامنے سونے کی طشتریوں میں ہیرے جواہرات رکھ دیے۔۔۔۔۔!


پھر معتصم سے کہا :

" کھاؤ، پیٹ بھر کر کھاؤ، جو سونا چاندی تم اکٹھا کرتے تھے وہ کھاؤ "


بغداد کا تاج دار بےچارگی و بےبسی کی تصویر بنا کھڑا تھا۔۔۔۔۔۔

‏بولا " میں سونا کیسے کھاؤں؟ "


ہلاکو نے فورا کہا :

" پھر تم نے یہ سونا اور چاندی کیوں جمع کیا؟ 


وہ مسلمان جسے اس کا دین ہتھیار بنانے اور گھوڑے پالنے کے لئے ترغیب دیتا تھا، 

کچھ جواب نہ دے سکا۔۔۔۔۔!


ہلاکو خان نے نظریں گھما کر محل کی جالیاں اور مضبوط دروازے دیکھے 

اور ‏سوال کیا:

 " تم نے ان جالیوں کو پگھلا کر آہنی تیر کیوں نہیں بنائے ؟

تم نے یہ جواہرات جمع کرنے کی بجائے اپنے سپاہیوں کو رقم کیوں نہ دی کہ وہ جانبازی اور دلیری سے میری افواج کا مقابلہ کرتے؟"


خلیفہ نے تأسف سے جواب دیا:

 " اللہ کی یہی مرضی تھی "


‏ہلاکو نے کڑک دار لہجے میں کہا:

 " پھر جو تمہارے ساتھ ہونے والا ہے وہ بھی خدا ہی کی مرضی ہوگی "


ہلاکو خان نے معتصم بااللہ کو مخصوص لبادے میں لپیٹ کر گھوڑوں کی ٹاپوں تلے روند ڈالا اور چشم فلک نے دیکھا کہ اس نے بغداد کو قبرستان بنا ڈالا۔۔۔!


ہلاکو نے کہا " آج میں نے بغداد کو ‏صفحہ ہستی سے مٹا ڈالا ہے اور اب دنیا کی کوئی طاقت اسے پہلے والا بغداد نہیں بنا سکتی۔۔۔۔!"

اور ایسا ہی ہوا۔۔۔۔


تاریخ تو فتوحات گنتی ہے 

محل، 

لباس، 

ہیرے، 

جواہرات 

اور انواع و اقسام کے لذیذ کھانے نہیں۔۔۔۔۔!


رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر کھانے کو کچھ نہیں ہوتا تھا مگر دیوار پر تلواریں ضرور لٹکی ہوئی ہوتی تھیں۔


ذرا تصور کریں۔۔۔۔۔۔!

جب یورپ کے چپےچپے پر تجربہ گاہیں 

اور تحقیقاتی مراکز قائم ہو رہے تھے تب یہاں ایک شہنشاہ دولت کا سہارا لے کر اپنی محبوبہ کی یاد میں تاج محل تعمیر کروا رہا تھا 

اور 

اسی دوران برطانیہ کا بادشاہ اپنی ملکہ کے دوران ڈلیوری فوت ہو جانے پر ریسرچ کے لئے کنگ ایڈورڈ میڈیکل سکول کی بنیاد رکھ رہا تھا۔۔۔۔۔!


‏جب مغرب میں علوم و فنون کے بم پھٹ رہے تھے تب یہاں تان سین جیسے گوئیے نت نئے راگ ایجاد کر رہےتھے اور نوخیز خوبصورت و پرکشش رقاصائیں شاہی درباروں کی زینت و شان بنی ہوئی تھیں۔۔۔۔۔۔!


‏جب انگریزوں، فرانسیسیوں اور پرتگالیوں کے بحری بیڑے برصغیر کے دروازوں پر دستک دے رہے تھے تب ہمارے ارباب اختیار شراب و کباب اور چنگ و رباب سے مدہوش پڑے تھے۔۔۔


تاریخ کو اس بات سے کوئی غرض نہیں ہوتی کہ حکمرانوں کی تجوریاں بھری ہیں یا خالی ؟

شہنشاہوں کے تاج میں ہیرے جڑے ہیں یا نہیں ؟


‏درباروں میں خوشامدیوں، مراثیوں، طبلہ نوازوں، طوائفوں، وظیفہ خوار شاعروں اور جی حضوریوں کا جھرمٹ ہے یا نہیں ؟


تاریخ کو صرف کامیابیوں سے غرض ہوتی ہے اور تاریخ کبھی عذر قبول نہیں کرتی۔۔۔۔!


یاد رکھیں جن کو آج بھی دولت سے لگاؤ اور طاغوت کی غلامی کا چسکا ہے 

ان کا حال خلیفہ معتصم باللہ سے کم نہیں ہو گا۔


سوئی ہوئی امت مسلمہ کو بیدار کرنے کیلئے اس تحریر کو مختلف گروپس میں شیئر کردیجیۓ

 

جزاکم اللہ احسن الجزاء فی الدین والدنیا والآخرۃ



🌺🌷🌺


✨📖 اُردو ترجمہ آیتہ کریمہ📖✨

‌‏﷽

*🌼(ارشادِ باری تعالیﷻ☝️)*

*‌‏رُبَمَايَوَدُّالَّذِيْنَ كَفَرُوْالَوْكَانُوْامُسْلِـمِيْنَ*

ایک وقت ایسا ہو گا کہ کافر لوگ آرزو کریں گے کہ کاش وہ مسلمان ہوتے

(سورۃ الحجر آیت 2)🕋 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فیض کے شعری مجموعوں کا اجمالی جائزہ

: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر،  شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔  فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:

عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period

  عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری  Urdu poetry in the Bahmani period                                                                                                 ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960   Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK              ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گلبرگہ نہ صرف صوفیا کرام کا مسکن رہاہے بلکہ گنگاجمنی تہذیب اور شعروادب کا گہوارہ بھی رہاہے۔ جنوبی ہند کی تاریخ میں سرزمین گلبرگہ کو ہی یہ اولین اعزاز حاصل ہے کہ یہاں سے دین حق، نسان دوستی، مذہبی رواداری اور ایک مشترکہ تہذیب و تمدن کے آغاز کا سہرا بھی اسی کے سر ہے . ۔   Urdu poetry in the Bahmani period

نیا قانون از سعادت حسن منٹو

نیا قانون از سعادت حسن منٹو منگو(مرکزی کردار) کوچوان اپنے اڈے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔۔۔اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔۔۔ استاد منگو نے اپنی ایک سواری سے اسپین میں جنگ چھڑ جانے کی اطلاع سنی تھی۔۔۔اسپین میں جنگ چھڑگئی اور جب ہر شخص کو اسکا پتہ چلا تو اسٹیشن کے اڈے میں جتنے کوچوان حلقہ بنائے حقہ پی رہے تھے دل ہی دل میں استاد منگو کی بڑائی کا اعتراف کررہے تھے۔۔۔ استاد منگو کو انگریز سے بڑی نفرت تھی۔۔۔ایک روز استاد منگو نے کچہری سے دو سواریاں(مارواڑی) لادیں اور انکی گفتگو سے اسے پتہ چلا کے ہندوستان میں جلد ایک آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔۔۔ سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔کیا ہر چیز بدل جائے گی؟۔۔۔ ان مارواڑیوں کی بات چیت استاد منگو کے دل میں ناقابلِ بیان خوشی پیدا کررہی تھی۔۔۔ پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا، مگر اس کے متعلق جو تصویر وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا ، بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف ہوجائے گا اور اسکو