❗🌹 *کلام "جاں نثار اختر"* 🌹❗
*ہم نے کاٹی ہیں تری یاد میں راتیں اکثر*
*دل سے گزری ہیں ستاروں کی براتیں اکثر*
*اور تو کون ہے جو مجھ کو تسلی دیتا*
*ہاتھ رکھ دیتی ہیں دل پر تری باتیں اکثر*
*حسن شائستہء تہذیب الم ہے شاید*
*غمزدہ لگتی ہیں کیوں چاندنی راتیں اکثر*
*حال کہنا ہے کسی سے تو مخاطب ہے کوئی*
*کتنی دل چسپ ہوا کرتی ہیں باتیں اکثر*
*عشق رہزن نہ سہی ؛ عشق کے ہاتھوں پھر بھی*
*ہم نے لٹتی ہوئی دیکھی ہیں براتیں اکثر*
*ہم سے اکبار بھی جیتا ہے نہ جیتے گا کوئی*
*وہ تو ہم جان کے کھا لیتے ہیں ماتیں اکثر*
*ان سے پوچھو ! کبھی چہرے بھی پڑھے ہیں تم نے*
*جو کتابوں کی کیا کرتے ہیں باتیں اکثر*
*ہم نے ان تند ہواؤں میں جلاۓ ہیں چراغ*
*جن ہواؤں نے الٹ دی ہیں بساطیں اکثر*
( *✍🏽" جاں نثار اختر "* )
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں