نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

ابتدائی طبی امداد کی اہم معلومات

ابتدائی طبی امداد کی اہم معلومات

 

کسی بھی بیماری، چوٹ ،حادثے، دل کا دورہ، چکر، بے ہوشی، چکر کے لیے ڈاکٹر یا ایمبولینس کے آنے سے پہلے جو امداد یا علاج کیا جاتا ہے، اسے فرسٹ ایڈ کہا جاتا ہے۔اس علاج کے دوران استعمال ہونے والے آلات کو فرسٹ ایڈ کٹ کہتے ہیں۔

 ابتدائی طبی امداد کے 3 مقاصد ہیں:-

(1) زندگی کی حفاظت کا مطلب زندگی کو بچانا ہے۔ ابتدائی طبی امداد کا بنیادی مقصد مریض/بیمار/زخمی شخص کی جان بچانا ہے۔

 (2) مزید نقصان کو روکنا جس کا مطلب ہے کہ صورتحال کو مزید خراب ہونے سے روکنا۔ اس کے لیے بیرونی اور اندرونی حالات کو قابو میں رکھنا ضروری ہے۔ اس لیے بیرونی طور پر مریض/زخمی کو اس کی تکلیف (خاص طور پر حادثے/قدرتی آفت کی صورت میں) کو دور کیا جائے اور اندرونی طور پر اس کی جسمانی اور ذہنی حالت کو بگڑنے سے بچایا جائے۔

(3) صحت یابی کو فروغ دینے کا مطلب ہے بیماری سے پاک ہونے میں مدد کرنا۔ فرسٹ ایڈ کا حتمی مقصد مریض کو دوائیں اور مرہم دے کر صحت مند بنانا ہے۔

        ابتدائی طبی امداد شروع کرتے وقت، سب سے پہلے، مریض/زخمی کے معائنے کے لیے 3 چیزوں کو اہمیت دی جاتی ہے جسے مختصراً ابتدائی طبی امداد کا ABC کہا جاتا ہے۔

A ۔ ہوائی راستہ۔ ایئر وے کا تعلق فرسٹ ایڈ کے پہلے مقصد سے ہے یعنی جان بچانا کسی کی جان بچانے کے لیے ضروری ہے کہ اس کی ایئر وے میں کوئی رکاوٹ نہ ہو۔

B۔ سانس لینا۔ ایئر ویز کا معائنہ کرنے کے بعد، یہ دیکھنا چاہئے کہ مریض / زخمی ہوش میں ہے اور اسے سانس لینے میں کوئی مشکل نہیں ہے.

C۔ سرکولیشن۔ آخر میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ مریض/زخمی کا دوران خون ہو رہا ہے یا نہیں، جس کے لیے اس کی نبض کی شرح کو مانیٹر کیا جاتا ہے۔

اے بی سی کا معائنہ کرنے کے بعد 3 بی کی سانس لینے، خون بہنے، ہڈیوں پر توجہ دی جاتی ہے اور پھر صورتحال کے مطابق علاج کیا جاتا ہے۔

        فریکچر، ہڈیوں کا ٹوٹ جانا، زہر، کٹ اور زخم، جلنا، خون بہنا، گرمی کا حملہ، سردی کی لہر، دم گھٹنا، جانور اور کیڑے کا کاٹنا، پٹھوں میں کھچاؤ، چھیلنے پر، کسی بھی جانور کے کاٹنے پر ابتدائی طبی امداد دی جاتی ہے۔ ایسی کسی بھی صورتحال، حادثے، بیماری یا ایمرجنسی سے صحت یاب ہونے کے لیے فرسٹ ایڈ کٹ کا ہونا بہت ضروری ہے۔ ایسی صورت حال میں اگر آپ کے پاس فرسٹ ایڈ کٹ ہے تو آپ اس حادثے/بیماری سے فوراً چھٹکارا پا سکتے ہیں۔

        فرسٹ ایڈ کٹ میں کون سے اوزار رکھنا ہیں اس کا انحصار صارف کے علم اور تجربے پر ہوتا ہے۔ عام طور پر درج ذیل سامان/آلات/ذرائع کٹ میں رکھے جاتے ہیں۔

1.           ہر سائز کا 2-3 بینڈ ایڈ

2.            کپاس

3.            چھوٹی قینچی اور چمٹی

4.            اینٹی سیپٹک لوشن

5.            تھرمامیٹر

6.            سرجیکل ٹیپ

7.            اینٹی بیکٹیریل مرہم

8.            سر درد، بخار، پیٹ میں درد، قے، نزلہ، کھانسی، درد کم کرنے والی گھر میں آسانی سے میسر انے والی چیزیں جیسے ہلدی، لال مرچ، کالی مرچ، ادرک، سونٹھ،گھنا ہوا سیندھا نمک، پان،Two Second Oil وغیرہ۔۔

          ان تمام اشیاء کی مکمل جانکاری رکھیں اور دوسروں کو بھی اس کے بابت جانکار دیں کہ کونسی چیز کس مرض کیلئے کب  اور کیسے کام آتی ہے۔ اس سے متعلق Protocol of Emergency تیار کیا گیا ہے۔  اس کو اس لنک پر جاکر ڈاونلوڈ کر سکتے ہیں جہاں پر تقریبا 55 قسم کےEmergency and Pain Management پر استعما ل کیاجاسکتاہے۔ https://biswaroop.com/poem_hiims/

 

                                 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فیض کے شعری مجموعوں کا اجمالی جائزہ

: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر،  شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔  فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:

عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period

  عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری  Urdu poetry in the Bahmani period                                                                                                 ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960   Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK              ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گلبرگہ نہ صرف صوفیا کرام کا مسکن رہاہے بلکہ گنگاجمنی تہذیب اور شعروادب کا گہوارہ بھی رہاہے۔ جنوبی ہند کی تاریخ میں سرزمین گلبرگہ کو ہی یہ اولین اعزاز حاصل ہے کہ یہاں سے دین حق، نسان دوستی، مذہبی رواداری اور ایک مشترکہ تہذیب و تمدن کے آغاز کا سہرا بھی اسی کے سر ہے . ۔   Urdu poetry in the Bahmani period

نیا قانون از سعادت حسن منٹو

نیا قانون از سعادت حسن منٹو منگو(مرکزی کردار) کوچوان اپنے اڈے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔۔۔اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔۔۔ استاد منگو نے اپنی ایک سواری سے اسپین میں جنگ چھڑ جانے کی اطلاع سنی تھی۔۔۔اسپین میں جنگ چھڑگئی اور جب ہر شخص کو اسکا پتہ چلا تو اسٹیشن کے اڈے میں جتنے کوچوان حلقہ بنائے حقہ پی رہے تھے دل ہی دل میں استاد منگو کی بڑائی کا اعتراف کررہے تھے۔۔۔ استاد منگو کو انگریز سے بڑی نفرت تھی۔۔۔ایک روز استاد منگو نے کچہری سے دو سواریاں(مارواڑی) لادیں اور انکی گفتگو سے اسے پتہ چلا کے ہندوستان میں جلد ایک آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔۔۔ سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔کیا ہر چیز بدل جائے گی؟۔۔۔ ان مارواڑیوں کی بات چیت استاد منگو کے دل میں ناقابلِ بیان خوشی پیدا کررہی تھی۔۔۔ پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا، مگر اس کے متعلق جو تصویر وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا ، بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف ہوجائے گا اور اسکو