** * غزل ** بزم عابد شعر و ادب
زندگی سے مذاق کرتا ہوں
میں نہ جییتا ہوں اور نہ مرتا ہوں
تیری دنیا میں میں پل بھر کے لئے
سانس لیتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں
چھن گیا مجھ سے میرا کاشانہ
میں تری آنکھ میں گھر کرتا ہوں
تیرا سایہ نہ چھوڑے ساتھ مرا
میں تو جس راہ سے گزرتا ہوں
ہوں مگن خود کو میں سمیٹنے میں
روز گرتا ہوں اور بکھرتا ہوں
میں سمندر کی موج ہوں عارفؔ
روز چڑھتا ہوں اور اترتا ہوں
*************
عارف محمد عارفؔ
بھدرک،اڈیشا
20/11/2022
https://www.sheroadab.org/2022/11/Ghazal by Arif Muhammad Arif Bhadrak Odisha Urdu Poetry.html
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں