نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

بسم اللہ الرحمن الرحیم Let's multiply GOODNESS قرضہ کیسے اُتاریں؟ ( واقعہ نمبر 773)

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

Let's multiply GOODNESS 

قرضہ کیسے اُتاریں؟

( واقعہ نمبر 773)

ایک صاحب نے قرض میں ڈوبے ہوئے افراد کو قرض کی ادائیگی  کے لیے بہترین اصول بتائے۔

۱۔ روزانہ دو رکعت نماز پڑھ کر اللہ سے دعا کریں کہ یا اللہ مجھے قرض کے بوجھ سے چھٹکارا دلا دے۔

۲۔ قرض جلد از جلد واپس کرنے کی نیت اور کوشش کریں۔

۳۔ قرض کی مکمل تفصیلات لکھ لیں جیسے کتنی رقم ہے؟ کس کس کا کتنا بقایا ہے؟ واپس کرنے کا کب کا وعدہ ہے؟ کیا کسی نے مزید مہلت دی ہے؟ کیا کسی کو اپنی خوشی سے زائد بھی واپس کرنا ہے؟ 

۴۔ اپنے تمام غیر ضروری( اور ہوسکے تو ضروری) اخراجات بھی کم یا ختم کرکے پس انداز کی ہوئی رقم سے قرض کی واپسی کریں۔ مثلا نئے کپڑے نہ بنائیں، نئے جوتے چپل نہ خریدیں، سیر سپاٹا نہ کریں، ہوٹل میں نہ کھائیں، شوق پورے نہ کریں وغیرہ 

اس موقع پر میرے والد محترم کا ایک جملہ یاد آتا ہے کہ میں بھوکا رہنا پسند کروں گا لیکن کسی کا قرض باقی رکھنا نہیں۔

قرض کے مسلسل ذہنی تناو سے جلد از جلد نجات حاصل کرنے کے اس اصولوں پر عمل کرنا مفید ثابت ہوتا ہے۔

ڈاکٹر عبدالماجد انصاری، ڈائریکٹر،  گُڈ کیریکٹر اور پی سی پرائیویٹ لمیٹڈ 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فیض کے شعری مجموعوں کا اجمالی جائزہ

: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر،  شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔  فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:

نیا قانون از سعادت حسن منٹو

نیا قانون از سعادت حسن منٹو منگو(مرکزی کردار) کوچوان اپنے اڈے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔۔۔اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔۔۔ استاد منگو نے اپنی ایک سواری سے اسپین میں جنگ چھڑ جانے کی اطلاع سنی تھی۔۔۔اسپین میں جنگ چھڑگئی اور جب ہر شخص کو اسکا پتہ چلا تو اسٹیشن کے اڈے میں جتنے کوچوان حلقہ بنائے حقہ پی رہے تھے دل ہی دل میں استاد منگو کی بڑائی کا اعتراف کررہے تھے۔۔۔ استاد منگو کو انگریز سے بڑی نفرت تھی۔۔۔ایک روز استاد منگو نے کچہری سے دو سواریاں(مارواڑی) لادیں اور انکی گفتگو سے اسے پتہ چلا کے ہندوستان میں جلد ایک آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔۔۔ سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔کیا ہر چیز بدل جائے گی؟۔۔۔ ان مارواڑیوں کی بات چیت استاد منگو کے دل میں ناقابلِ بیان خوشی پیدا کررہی تھی۔۔۔ پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا، مگر اس کے متعلق جو تصویر وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا ، بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف ہوجائے گا اور اسکو...

عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period

  عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری  Urdu poetry in the Bahmani period                                                                                                 ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960   Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK              ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گل...