نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

پانی کونسا پینا چاہئے۔ کونسا پنیا انسان کیلئے فائدہ مند ہے۔

پانی کی کہانی

 Which water is beneficial for humans and which water should be drunk

            پانی انسان کے جسم میں ایک بہت ہی اہم کردار نبھاتا ہے۔ یہ پانی ہی ہے جو انسان کے نظام ہاضمہ کو درست رکھتا ہے۔ اور انسان کو صحت مند رہنے میں مدد کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جتنی بھی آبادیاں آباد ہوئی ہیں وہ صرف اور صرف پانی کے کنارے ہی رہتی ہیں۔ کوئی بھی نئی آبادی کا مختصر آبادی والا علاقہ دیکھیں گے تو ہمیں پائیں گے کہ وہ کسی نہ کسی ندی ، نہر یا جھیل کے کنارے آباد ہوا ہوگا۔ کیوں کہ پانی ہی زندگانی ہے۔ پانی کے بغیر انسان کی زندگی کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔

            انسان جب کسی نہر کے پاس بستا تھا تو وہ اسی نہر کا پانی پیتا تھا۔ کسی ندی کے کنارے رہتا تھا تو اسی ندی کا پانی پی لیتا تھا نہ صرف انسان بلکہ اس کے جانور بھی جو اس کے ساتھ پالے جاتے تھے وہ بھی اسی پانی کو پیتے تھے۔ استعمال کرتے تھے۔ نہاتے تھے۔ وغیرہ وغیر  ۔لیکن پانی سے تب کوئی بیمار نہیں پڑتا تھا ۔ لیکن انسان کے عقل کے ناخون نے خود اس کا نقصان کردیا۔ انسان نے سمجھا کہ پانی کو صاف کرنا چاہئے۔ اس کو زیادہ مزہ دار بنانا چاہئے۔ اس طرح کی کوششوں نے دیگر آلہ جات کا اختراع کی اور ان آلوں نے پانی کا ستیاناس کردیا۔ اب ہمیں جو پانی ملتا ہے وہ پانی نہیں بلکہ زہر بن گیاہے۔ اس کے استعمال سے انسان زندہ نہیں رہ سکتا ۔ ہاں دوستوں اس پانی کے پینے سے انسان کے اندر کئی طرح کی بیماری آتی ہیں۔ تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ اس پانی کے پینے سے کیسنر جیسا جان لیوا مرض بھی لاحق ہوسکتاہے۔ 

            اب اس پانی کو صاف کرنے اورانسان کو مزے کا لالچ دیتے ہوئے کئی کمپنیوں نے پیسہ کمانا شروع کردیا۔ ایک نظر ڈالتے ہیں دنیا کے دیگر ممالک میں پانی کی قیمتوں پر۔

           

€60,000 سے €5 تک: دنیا کا سب سے قیمتی پانی

میلان - کچھ مہنگے ہیں کیونکہ وہ نایاب اور غیر ملکی ہیں، دوسرے اس لیے کہ انہیں جان بوجھ کر ایک لگژری پروڈکٹ میں تبدیل کیا گیا ہے۔ یہاں دنیا کے 10 سب سے غیر ملکی اور مہنگے بوتل والے پانی ہیں۔

 

Acqua di Cristallo Tributo a Modigliani - $60,000 فی 750 ملی لیٹر

یہ شاید دنیا کا سب سے مہنگا بوتل والا پانی ہے۔ 750 ملی لیٹر کی بوتل کے لیے €60,000 لاگت آتی ہے، اس سے آپ کی پیاس بجھانی چاہیے اور آپ کی جیبیں خالی ہو جائیں گی۔ پانی فرانس اور فجی کا ہے۔ یہ بوتل 24 قیراط ٹھوس سونے کی ہے اور اسے ٹیکیلا لی کے فرنینڈو الٹامیرانو نے ڈیزائن کیا تھا، جسے Cognac Dudognon Henri IV کے ڈیزائن کا سہرا بھی دیا جاتا ہے، جسے دنیا میں کوگناک کی سب سے مہنگی بوتل سمجھا جاتا ہے۔

 

کونا نگاری - $402 فی 750 ملی لیٹر

کونا نگاری جاپان میں فروخت ہونے والا ایک بوتل بند پانی ہے۔ یہ جزیرے ہوائی کے ساحل پر سمندر کے نیچے 2,000 میٹر کے قریب ایک چشمے سے جمع کیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس کے صحت کے فوائد ہیں۔

 

فلیکو - $219 فی 750 ملی لیٹر

بوتلوں کو شطرنج کے ٹکڑوں کی طرح بنایا گیا ہے، خاص طور پر بادشاہ اور ملکہ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ فلیکو پانی کی بوتلیں رائلٹی سے وابستہ سنہری تاج کے ساتھ سرفہرست ہیں۔

 

Bling H2O - $40 فی 750 ملی لیٹر

بوتل سوارووسکی کرسٹل سے بنی ہے اور شیمپین کی بوتل کی طرح کارک کی گئی ہے۔ قیمت اصل میں بہت کم معلوم ہوتی ہے، جب ہم نے دیکھا ہے کچھ دوسرے پانیوں کے مقابلے میں۔

 

وین 5 - $23 فی 750 ملی لیٹر

وین کا پانی فن لینڈ سے ہے اور یہ دنیا کا سب سے خالص پانی ہے۔

 

10 ہزار قبل مسیح - $14 فی 750 ملی لیٹر

پانی کینیڈا کے ساحل سے دور دراز اور غیر ملکی جگہ سے آتا ہے، یہاں تک کہ پانی کی بوتل کے مقام تک پہنچنے میں کچھ دن لگیں گے۔

 

AquaDeco - $12 فی 750 ملی لیٹر

اکیلے نام سے پتہ چلتا ہے کہ اس پانی میں انداز میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ہے۔ لیکن یہ مادے سے زیادہ اسٹائل کا معاملہ نہیں ہے۔ درحقیقت، 2007 میں اس نے اس سال کے بہترین غیر کاربونیٹیڈ چشمے کے پانی کا طلائی تمغہ جیتا تھا۔

 

Lauquen Artes منرل واٹر - $6 فی 750 ملی لیٹر

یہ جنوبی امریکی اینڈیز کے ایک دور دراز حصے میں 1,500 فٹ گہرائی میں ایک آبیفر سے آتا ہے۔ ایک اور پانی جو اپنے ماخذ کی پاکیزگی اور صفائی کو اسٹینڈ آؤٹ خصوصیت کے طور پر استعمال کرتا ہے۔

 

تسمانین بارش - $5 فی 750 ملی لیٹر

جیسا کہ نام کہتا ہے، یہ پانی آسٹریلیا کی سرزمین کے جنوب میں واقع جزیرے تسمانیہ کی بارش سے حاصل کیا جاتا ہے۔ جو چیز اسے غیر معمولی بناتی ہے وہ یہ ہے کہ اسے آسمان سے سیدھا بوتل میں جمع کیا جاتا ہے۔

 

جرمانہ - $5 فی 750 ملی لیٹر

جاپان میں ایک چشمے سے، ماؤنٹ فوجی کی ڈھلوان پر، دنیا کے خوبصورت ترین مقامات میں سے ایک۔ یہ چشمہ پہاڑی پٹی سے 600 میٹر نیچے واقع ہے اور پانی خاصا خالص ہے۔

 

            مندرجہ بالال پانی کی قیمتوں پر نظرڈالیں تو ہمارا تو حلق سوکھ جاتا ہے کہ جو پانی اللہ نے مفت دیا ہے اس پر اتنا دھن کمایا جارہاہے۔ اور کیسے کیسے لوگوں کو بیوقوف بنا کر پیسا کمایا جارہاہے۔

            اب ایک عام آدمی کیا کرے۔ غریب کیا کرے۔ کچھ نہیں دوستوں لوٹو دور ماضی کی طرف اور سیدھے سیدھے قدرت کے دئے گئے پانی کو استعمال کرو۔  پھر سے کنواں کھودیں یا ہمارے یہاں جھرنے کا پانی بنانے کیلئے ایک طریقہ ہے۔ تین مٹکے کا پانی اور دو مٹکے کا پانی جس کو ہمارے یونانی کے نصاب میں بہت پہلے شامل کیا گیا تھا۔ جوطب  یونانی میں موجود ہے۔

  

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فیض کے شعری مجموعوں کا اجمالی جائزہ

: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر،  شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔  فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:

عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period

  عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری  Urdu poetry in the Bahmani period                                                                                                 ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960   Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK              ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گلبرگہ نہ صرف صوفیا کرام کا مسکن رہاہے بلکہ گنگاجمنی تہذیب اور شعروادب کا گہوارہ بھی رہاہے۔ جنوبی ہند کی تاریخ میں سرزمین گلبرگہ کو ہی یہ اولین اعزاز حاصل ہے کہ یہاں سے دین حق، نسان دوستی، مذہبی رواداری اور ایک مشترکہ تہذیب و تمدن کے آغاز کا سہرا بھی اسی کے سر ہے . ۔   Urdu poetry in the Bahmani period

نیا قانون از سعادت حسن منٹو

نیا قانون از سعادت حسن منٹو منگو(مرکزی کردار) کوچوان اپنے اڈے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔۔۔اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔۔۔ استاد منگو نے اپنی ایک سواری سے اسپین میں جنگ چھڑ جانے کی اطلاع سنی تھی۔۔۔اسپین میں جنگ چھڑگئی اور جب ہر شخص کو اسکا پتہ چلا تو اسٹیشن کے اڈے میں جتنے کوچوان حلقہ بنائے حقہ پی رہے تھے دل ہی دل میں استاد منگو کی بڑائی کا اعتراف کررہے تھے۔۔۔ استاد منگو کو انگریز سے بڑی نفرت تھی۔۔۔ایک روز استاد منگو نے کچہری سے دو سواریاں(مارواڑی) لادیں اور انکی گفتگو سے اسے پتہ چلا کے ہندوستان میں جلد ایک آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔۔۔ سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔کیا ہر چیز بدل جائے گی؟۔۔۔ ان مارواڑیوں کی بات چیت استاد منگو کے دل میں ناقابلِ بیان خوشی پیدا کررہی تھی۔۔۔ پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا، مگر اس کے متعلق جو تصویر وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا ، بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف ہوجائے گا اور اسکو