نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مارچ, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

داڑھی کا سائز ہی نہیں کمر کا سائز بھی سنت کے مطابق ہونا چاہئے 🌟سید اعجاز شاہین

داڑھی کا سائز ہی نہیں کمر کا سائز بھی سنت کے مطابق ہونا چاہئے 🌟سید اعجاز شاہین "امام کونسل/ علماء کونسل/ علماء بورڈ وغیرہ سے گزارش ہے کہ ملک بھر کے علماء ، ائمہ،موذنین کے لئے ہدایت نامہ جاری کریں کہ روزانہ کم از کم پانچ کلو میٹر پیدل چلیں۔ اپنے وزن اور کمر پر خاص نظر رکھیں۔ خوش خوراکی ٹھیک ہے مگر ایک ہی دن چار دعوتیں ہوں تو ہر دعوت میں سیر ہوکر کھانا واجب نہیں ہے۔ کبھی کہیں صرف مبارک باد دے کر بھی آسکتے ہیں۔ نیز محلے والوں سے گزارش ہے کہ محلہ کے امام مسجد وغیرہ پر اصرار نہ کریں کہ وہ اپ کے ہر ولیمہ، نکاح، سالگرہ۔، سوئم ،چہلم برسی کے دسترخوان پر لازما شریک رہیں۔ شادی خانوں کا بچا ہوا کھانا ضروری نہیں کہ سارے کا سارا مدارس کو ہی پارسل کردیا جائے۔ کئ مسلم اور غیر مسلم سفید پوش گھرانے ایسے ہیں جو تنگی سے گزارا کرتے ہیں۔ انھیں یہ قیمتی کھانا پورے احترام کے ساتھ پیک کرکے ان کی عزت نفس کا خیال کرتے ہوئے تحفتاً بھیجا جا سکتا ہے۔   ان اللہ جمیل و یحب الجمال ۔۔بے شک اللہ خوبصورت ہے اور خوبصورتی کو پسند کرتا ہے۔زندگی کے ہر شعبہ میں اسمارٹ اور presentable شخصیت رکھنے والے ا

بطورِ دوا:شہد اور دارچینی :ایک تعارف انگریزی سے ترجمہ: عزیز بلگامی

بطورِ دوا:شہد اور دارچینی :ایک تعارف انگریزی سے ترجمہ: عزیز بلگامی یہ حقیقت پایۂ ثبوت کوپہنچ چکی ہے کہ شہد اور دارچینی کے مرکب کا استعمال بیشتر امراض کے لیے اکسیر کا کام دیتا ہے۔دنیا کے کئی ملکوں میں شہد کی افزائش کے انتظامات موجود ہیں۔ صدیوں سے آیورویدک سمیت یونانی دواﺅں میں شہد کا استعمال ہورہا ہے۔ جدید دور کے سائنسدانوں نے بھی ہر طرح کے امراض کے لیے شہد کو بطور دواانتہائی مجرب قرار دیا ہے۔ کسی بھی قسم کی ذیلی بیماری Side Effectکے خوف کے بغیرشہد استعمال کی جاسکتی ہے۔جدید سائنس کہتی ہے کہ گو کہ شہد میٹھی ہوتی ہے،لیکن اگر دواکی حیثیت سے مناسب خوراک دی جائے توزیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی یہ نقصان دہ ثابت نہ ہوگی۔ کینڈا سے شائع ہونے والے”ویکلی ورلڈ نیوز“ نامی ایک معروف رسالہ نے اپنے ۷۱جنوری ١٩٩۵ءکے شمارے میں اُن بیماریوں کی ایک فہرست شائع کی ہے،جن کا شہد اور دارچینی کے ذریعہ علاج ممکن ہے، جیسا کہ مغربی سائنسدانوں کی تحقیق بتاتی ہے۔ جوڑوں میں درداور جلن: شہد کے ایک حصہ کونیم گرم پانی کے دو حصوں میں گھولیے اور اس میں ایک چائے چمچ "دارچینی" کا سفوف ملائیے۔ پھر اس کا پیسٹ بنائیے او
  جسم کے 7 اہم آرگنس کیا آپ جاتے ہیں کہ ہمارے جسم میں7 ارگنس ایسے ہیں جسے ہمیں صحت مند یعنی ہلدی رکھنا ہے۔آپ کو معلوم ہے جسم میں 100 سے زیادہ آرگنس ہیں لیکن سب سے اہم جو ہیں وہ ہیں برین ،ہارٹ ،کڈنی ، لنگس ، انٹسٹنس ، اسکن ، بونس یعنی ہڈیاں اورآنکھ ۔ ایسے 7 آرگنس کیلئے میں آج بتاوں گا کہ کیا کھانا ہے۔ اگر برین کو ہلدی رکھنا ہے تو کیا کھانا ہارٹ کو ہلدی رکھنا ہے تو کیا لیں وغیرہ۔ 7 Major Organs of the Body Do you know that there are 7 organs in our body that keep us healthy? That is to keep turmeric. You know that there are more than 100 organs in the body, but the most important ones are the brain, heart, kidneys, lungs, intestines, skin, bones, and eyes. Today I will tell you what to eat for such 7 organs. If you want to keep turmeric in the brain, then what should you eat? If you want to keep turmeric in the heart, then what should you take, etc. تو دوستو برین کیلئے ہمیں کیا کھانا چاہئے برین کییلئے ہمیں چاہئے بہت سارا انٹی اکسیڈنٹس اور گلوکوز، گلوکوز تو کاربوہائیڈری

मोरिंगा

  मोरिंगा   सुहांजना प्रकृति की अनुपम देन है , जिसमें प्रोटीन , कैल्शियम , विटामिन ए , विटामिन सी , पोटैशियम , मैग्नीशियम , जिंक और फॉस्फोरस होता है। इसमें मौजूद एंटीबैक्टीरियल तत्व कई बीमारियों के इलाज में काफी मददगार होते हैं। यह कैंसर , एड्स और पीलिया आदि रोगों के प्रति प्रतिरोधक क्षमता पैदा करता है। इसी वजह से अमेरिका ने इसे 21 वीं सदी का सबसे महत्वपूर्ण पौधा घोषित किया है। सुहांजना , सुजानी , दंथा , मोरिंगा , ड्रमस्टिक , इसके कई नाम हैं। इसके कार्यों इसके नाम से अधिक हैं। यह एक चीज तीन सौ से ज्यादा बीमारियों को ठीक कर सकती है। अगर सही तरीके से इस्तेमाल किया जाए।

اردو ادب کے حوالے سے UGC NET کے سو سال جواب

ارد و کے پہلے شاعر امیر خسرو طوطی ہند. امیر خسرو  اردو کی پہلی کتاب. سب رس  اردو کے پہلے رباعی گو. ملاوجہی پہلے نوبل انعام یافتہ. رابندر ناتھ ٹیکور  اردو کی پہلی شاعرہ ماہ لقابائی چندہ  اردو نظم کے پہلے شاعر. . نظیر اکبر آبادی  پہلے صاحب دیوان شاعر قلی قطب پہلی صاحب دیوان شاعرہ ماہ لقابائی چندہ اردو کے پہلے مورخ رام بابو سکینہ اردو کا پہلا ناول. مراۃالعروس اردو کا پہلا فسانہ. سوزوطن اردو کے پہلےہندو شاعر. نام دیو  اردو کی طویل ترین نظم. مدوجزر اسلام دنیا کی طویل ترین نظم. مہا بھارت اردو کا پہلا اخبار. جام جہاں نما پہلے قصیدہ اور مراثیہ گو. فضلی  اردو کے پہلے ناول نگار ڈپٹی نزیر احمد اردو کے پہلےافسانہ نگار پریم چند  اردو کا پہلا ڈرامہ. اندرسبھا  پہلے پنجابی. شاعر. بابافرید گنج شکر پشتو کے پہلے شاعر. امیر کروڑ  پاکستان کی پہلی شاعرہ. ادا جعفری اردو کے پہلے ہجو گو. رفیع الدین  اردو

سسر اور ساس کے حقوق🌺* ✒️حنیف عسکری بن حافظ محمدشریف

*🚪🌺سسر اور ساس کے حقوق🌺* ✒️حنیف عسکری بن حافظ محمدشریف ہمارے ملک کی نوے فیصد آبادی (یا اس سے بھی زائد) ان گھرانوں پر مشتمل ہے جو شادی کے فوراً بعد اپنے بیٹے اور بہو کو الگ گھر بنا کر دینے کی استطاعت نہیں رکھتے ۔ کچھ نہ کچھ عرصہ اور بعض صورتوں میں طویل عرصہ تک بہو بیٹے کو اپنے سسرال ( یا والدین) کے ہاں رہ کر گزارا کرنا پڑتا ہے۔ ایسی مثالیں بھی ہمارے معاشرے میں عام ہیں کہ بیٹے کی شادی محض اس مقصد کے لئے کی جاتی ہے کہ گھر میں بوڑھے والدین کی خدمت کرنے والا کوئی دوسرا فرد موجود نہیں، بہو کی صورت میں گھر کو ایک سہارا مل جائے گا۔ یہی وجہ ہے کہ چند سال پہلے تک اگلی وضع قطع کے بزرگ لوگ اپنے بچوں کے رشتے طے کرتے وقت قرابت داری اور رشتہ داری کو بڑی اہمیت دیتے تھے ۔ عموماً خالہ ، پھوپھی، چچا ، ماموں وغیرہ۔ اپنی اولادوں کو باہمی مناکحت کی لڑی میں پرونے کی کوشش کرتے ، ماں باپ اپنی بیٹی کو رخصت کرتے وقت نصیحت کرتے "بیٹی! جس گھر میں تمہاری ڈولی جارہی ہے، اسی گھر سے تمہارا جنازہ اٹھنا چاہئے ۔ مطلب یہ ہوتا کہ اب عمر بھر کے لئے تمہارا جینا مرنا ، دکھ سکھ ، خوشی اور غمی اس گھر کے ساتھ وابستہ ہے۔

8مارچ_عالمی_یوم_خواتین 🍀 خواتین پڑھیں خود پر فخر کریں 🍀

#8مارچ_عالمی_یوم_خواتین   🍀 خواتین پڑھیں خود پر فخر کریں 🍀 🌺سب سے پہلے جو سب سے زیادہ بڑے ظالم و جابر خدائی کا دعوی کرنے والے فرعون کے مقابل شجاعانہ انداز میں کھڑا ہوا وہ کوئی مرد نہیں تھا بلکہ ایک عورت تھیں                             (حضرت آسیہ) 🌺سب سے پہلے جس نے مکہ اور کعبہ کو آباد کیا وہ کوئی مرد نہیں تھا بلکہ ایک عورت تھیں                      (حضرت ہاجرہ خاتون) 🌺سب سے پہلے جس نے روئے زمین کا مبارک ترین زمزم نوش فرمایا وہ کوئی مرد نہیں تھی بلکہ ایک عورت تھیں                     (حضرت ہاجرہ خاتون) 🌺سب سے پہلے جو ہمارے نبی حضرت محمد المصطفی ﷺ پر ایمان لائی وہ کوئی مرد نہیں تھا بلکہ ایک عورت تھیں      (حضرت خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا ) 🌺سب سے پہلے جس کا خون اسلام کی راہ میں بہایا گیا اور شہید ہوا وہ کوئی مرد نہیں تھا بلکہ ایک عورت تھیں           (حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا ) 🌺سب سے پہلے جس نے اپنا مال اسلام کی راہ میں دیا وہ کوئی مرد نہیں تھا بلکہ ایک عورت تھیں       (حضرت خدیجہ الکبری رضی اللہ عنہا) 🌺قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ سب سے پہلے جس کی بات اللہ نے سات اسمانوں سے اوپر س

عالمی یوم خواتین ہے اس کی مناسبت سے ساغر صدیقی مرحوم کی غزل

‏آج عالمی یوم خواتین ہے اس کی مناسبت سے ساغر صدیقی مرحوم کی غزل اگر بزم ِ انساں میں عورت نہ ہوتی خیالوں کی رنگین جنت نہ ہوتی ستاروں کے دل کش فسانے نہ ہوتے بہاروں کی نازک حقیقت نہ ہوتی جبینوں پہ نورِ مسرت نہ ہوتا نگاہوں میں شانِ مروت نہ ہوتی گھٹاؤں کی آمد کو ساون ترستے فضاؤں میں بہکی بغاوت نہ ہوتی فقیروں کو عرفانِ ہستی نہ ملتا عطاء زاہدوں کو عبادت نہ ہوتی مسافر سدا منزلوں پر بھٹکتے سفینوں کو ساحل کی قربت نہ ہوتی ہر اک پھول کا رنگ پھیکا سا ہوتا نسیمِ بہاراں میں نکہت نہ ہوتی خدائی کا انصاف خاموش رہتا سنا ہے کسی کی شفاعت نہ ہوتی ساغر صدیقی Today is International Women's Day, a Ghazal by late Sagar Siddiqui If there was no woman in the universe There would be no colorful paradise of ideas The stars did not have heartwarming stories The delicate reality of springs would not have existed There was no light of joy on the cheeks There was no glory of death in the eyes Sawan longed for the arrival of the ghotas There would have been no rebellion in the atmosphere Fakirs do not get knowledge

غزل ترے منہہ پھیر لینے کو، ترے یوں روٹھ جانے کو ادا سمجھوں یا تیری میں مکرر اک خطا سمجھوں

غزل ترے منہہ پھیر لینے کو، ترے یوں روٹھ جانے کو ادا سمجھوں یا تیری میں مکرر اک خطا سمجھوں خموشی کو رضامندی سمجھتے ہیں ابھی بھی لوگ خموشی کو تری میں یہ بتا سمجھوں تو کیا سمجھوں اگر تو روک دے دینا ہدایت روز مرہ کی بھلا کیا ہے برا کیا ہے میں کیسے اے خدا سمجھوں لکیروں کو یہ مبہم سی گلابی رنگ کے کاغذ پر اشارہ میں ترا یا پھر ترے گھر کا پتہ سمجھوں یہ جوہیں ڈس رہے انجم سنپولے آستینوں کے بڑا کرنے کی الفت سے کیا میں یہ سزا سمجھوں  Ghazal You want to turn away, you want to cry Should I consider it as payment or should I consider it a repeated mistake on your part People still consider silence as consent What should I understand if I tell Khamoshi this to Teri? If so, stop giving daily instructions How can I understand what is good and what is bad? Lines on this fuzzy pink paper In the hint, I understand the address of Tara or Tara's house These are the sleeves of the sleeves Should I consider this punishment as a sign of aggravation?

افسانہ "صیاد اور دام " افسانہ نگار ۔حنیف قمر ممبئی

افسانہ "صیاد اور دام " افسانہ نگار ۔حنیف قمر ممبئی  تبصرہ نگار :- سید حسن قائم رضا روشن زیدی گلبرگہ کرناٹک بھارت ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ کتنی بد ترین بات ہے کہ آج کل معاشرے میں اوہام پرستی و ضعف اعتقادی وغیرہ انتہائی درجہ تک پہونچ رہی ہے لوگ خصوصاً خواتین ۔۔عاملوں ،منجموں اور سادھو سنتوں کے بچھائے ہوئے جال میں فوراََ پھنس جاتی ہیں ۔۔جب حقیقت آشکارا ہوتی ہے ۔ ہر مزہب میں اوہام پرستی ، ضعف اعتقادی ،جوتشی ، جادوگری وغیرہ وغیرہ سے منع کیا گیا ہے ۔۔ اور اسلام میں تو ان خرافات کو انتہائی حرام اور گناہ کبیرہ میں گنا گیا ہے ۔۔ جادوگری ،سفلی عملیات ،مسخرات ارواح ،مسخرات اجنا و موکلات ،ان تمام باتوں پر عمل کرنا ،یقین کرنا ،مرشدوں ،عاملوں ،پر اعتماد کرکے اپنے کام کروانا ایسا شخص مرتد ،منافق ،اور کافر ہوجاتا  "Sayad aur Dam" Fiction writer Hanif Qamar Mumbai Commentator :- Syed Hasan Qaim Raza Roshan Zaidi Gulbarga Karnataka India. . . . .. .. .. It is the worst thing that in today's society, superstition and b

غزل ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر زبیر فاروق منظر تو بن ہی جائے گا پر اس کے بعد کیا ؟

غزل ۔۔۔۔۔۔ ڈاکٹر زبیر فاروق        منظر تو بن ہی جائے گا پر اس کے بعد کیا ؟ وہ پھول بھی برسائے گا پر اس کے بعد کیا؟ مجھ سے کہے گا چبھتی ہے آنکھوں میں روشنی سارے دئیے بجھائے گا پر اس کے بعد کیا؟ نینوں سے اپنے خوب پلائے گا مے ہمیں پھر خوب لڑکھڑائے گا پر اس کے بعد کیا ؟ ان بادلوں کی اوٹ سے نکلے گا ایک چاند چمکے گا، جگمگائے گا پر اس کے بعد کیا؟ شک مجھ پہ وہ کرے گا شکایت کرے گا وہ پھر خوب آزمائے گا پر اس کے بعد کیا؟ فاروق دوڑے بھاگے گا وہ خوب ریت پر کچھ دھول بھی اڑائے گا پر اس کے بعد کیا؟ Ghazal Dr. Zubair Farooq        The scene will be created, but what after that? He will also shower flowers, but what after that? He will say to me that the light in his eyes stings He will turn off all the lights, but what after that? I will feed you well with the nannies Then he will stagger but what after that? A moon will emerge from these clouds It will shine, it will shine, but what after that? He will doubt me, he will complain Then he will try well, but what after that? Farooq will run on sand I

خُدا قرآن میں تَوحید کا پیغام دیتا ہے

               ...........نظم ............   خُدا قرآن  میں  تَوحید کا  پیغام  دیتا ہے محبّت اور اخُوّت کے حسیں احکام دیتا ہے خُدا کے سارے بندے حضرتِ آدم کے پیکر ہیں نہیں ہے فرق کوئی بھی کسی میں سب برابر ہیں جو سجدہ رب کو کرتے ہیں محبّت اور عقیدت سے تو وہ بھی ایسے لوگوں کو بڑا انعام دیتا ہے  خُدا  قرآن  میں  تَوحید  کا  پیغام دیتا ہے  تلاوت جو بھی قُرآں کی بلند آواز کرتے ہیں بشر ہی کیا کہ اُن پر تو فرِشتے ناز کرتے ہیں سدا جو ذکر کرتے ہیں اُسی کا اپنی راتوں میں خُدا کے نام ہی سے صبح کا آغاز کرتے ہیں کہ جس کا دن اُسی کے حُکم کی تعمیل میں گُزرے تو رب اُن کو ہدایت کا ہمیشہ جام دیتا ہے  خُدا  قُرآن  میں  تَوحید  کا پیغام  دیتا  ہے  ​محبّت اور اخُوّت کے حسیں احکام دیتا ہے  منظر اعظمی

*صحیح اردو لکھیں* ۱- دن ہندی زبان کا لفظ ہے

*صحیح اردو لکھیں* ۱- دن ہندی زبان کا لفظ ہے جبکہ روز فارسی کا۔ جہاں کسی مظہر میں تسلسل دکھلانا مقصود ہو وہاں “روز بروز” یا “آئے دن” لکھنا چائیے۔ دن بہ دن لکھنا غلط ہے۔ مثلاً صحیح استعمال یوں ہوگا: *Write Correct Urdu* 1- Day is a Hindi word while Roz is a Persian word. Where it is intended to show continuity in a phenomenon, it should be written "roz broz" or "aye din". Writing day by day is wrong. For example, the correct usage would be: کائنات کے بارے میں ہمارا علم روز بروز بڑھتا چلا جا رہا ہے۔ یا پھر: بجلی کی قیمتوں میں آئے دن اضافہ ہو رہا ہے۔ دن بہ دن کے غلط استعمال کی ایک مثال : دن بہ دن بڑھتی گئیں اس حسن کی رعنائیاں پہلے گل، پھر گل بدن، پھر گل بہ داماں ہو گئے۔ مگر فلم کے لیے گانے لکھنے والوں کی اپنی مجبوریاں ہوتی ہیں۔ فلمی موسیقی میں دھن پہلے بنتی ہے، شاعر اس پر الفاظ بعد میں لکھتا ہے۔ جہاں وزن، بحر، ردیف، قافیے کی پابندی سے طرز متاثر ہونے کا خدشہ ہو، وہاں اول الذکر کی بخوشی قربانی دے دی جاتی ہے۔ ذرا اس مشہور فلمی گانے کے ردیف قافیے پر بھی غور فرمائیں: دنیا کس

ماہ شعبان کی ایک امتیازی فضیلت

ماہ شعبان کی ایک امتیازی فضیلت  _________________ تحریر: عبدالغفار سلفی، بنارس  اسلامی کیلنڈر کا آٹھواں مہینہ ماہ شعبان عموماً عوام کے درمیان صرف اپنی پندرہویں شب کے لیے جانا اور پہچانا جاتا ہے جس کو شب برات کے نام سے مشہور کر دیا گیا ہے. ضعیف اور موضوع روایات کی بنیاد پر اس رات کو خاص طور پر عبادت کی رات بنا دیا گیا ہے اور بہت ساری وضعی عبادتیں (مثلاً صلاۃ الفیہ،روحوں کے حاضر ہونے کا عقیدہ وغیرہ) اس شب میں انجام دی جاتی ہیں. اس ایک رات کے علاوہ یہ پورا مہینہ عموماً عبادات کے اعتبار سے غفلت اور لاپرواہی میں گزار دیا جاتا ہے جب کہ یہ مہینہ انتہائی عظمت اور فضیلت کا حامل ہے، رمضان المبارک کے علاوہ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کسی مہینے میں سب سے زیادہ روزے رکھتے تھے تو وہ یہی شعبان کا مہینہ ہے. اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : The eighth month of the Islamic calendar, the month of Sha'ban, is generally known and recognized among the people only for its fifteenth night, which has been made famous by the name of Shab Barat. On the basis of weak and subjective traditions, t

عجیب ترین چوری کا واقعہ

عجیب ترین چوری کا واقعہ...  ایک نہایت شاطر اور ماہر چور نے چوری کی خاطر، مہنگا لباس زیب تن کرکے معزز اور محترم دکھائی دینے والے شیخ جیسا حلیہ بنایا اور صرافہ بازار میں سنار کی ایک دکان کے اندر چلا گیا۔  The strangest theft incident...   A very cunning and skilled thief, for the sake of theft, dressed up in expensive clothes and disguised himself as a respected and respectable Sheikh and went inside a goldsmith's shop in Sarafa Bazar. سنار نے جب اپنی دکان میں وضع قطع سے نہایت ہی رئیس اور محترم دکھائی دینے والے شیخ کو دیکھا جس کا نورانی چہرہ چمک رہا تھا، تو سنار کو ایسا لگا جیسے اس کی دکان کے بھاگ جاگ اٹھے ہوں ۔ اسے پہلی بار اپنی چھوٹی سی دکان کی عزت و وقار میں اضافے کا احساس ہوا۔  سنار نے آگے بڑھ کر شیخ کا استقبال کیا۔  شیخ کے بہروپ میں چور نے کہا: آپ سے آج خریداری تو ضرور ہوگی مگر اس سے پہلے بتائیں کیا آپ کے لیے ممکن ہے کہ آپ اپنی سخاوت سے ہمارے ساتھ مسجد بنانے میں حصہ ڈالیں؟ اس نیک کام میں آپ کا حصہ خواہ ایک درہم ہی کیوں نہ ہو۔ سنار نے چند درہم شیخ کے حوالے کئے ہی تھے کہ اسی اثناء