نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

مئی, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

حلال رشتے کے انتظار میں بیٹھی بوڑھی ہوتی عورت کی فریاد:

Must read ❣️ حلال رشتے کے انتظار میں بیٹھی بوڑھی ہوتی عورت کی فریاد: میری عمر اس وقت 35 سال ہے میری ابھی تک شادی نہیں ہوئی کیونکہ ہمارے خاندان کی رسم ہے کہ خاندان سے باہر رشتہ کرنا نیچ حرکت ہے ۔خاندان کے بڑے بوڑھے جب آپس میں بیٹھتے ہیں تو بڑے فخریہ انداز سے کہتے ہیں کہ سات پشتوں سے اب تک ہم نے کبھی خاندان سے باہر رشتہ نہیں کیا ۔ The cry of an old woman waiting for a halal relationship: I am currently 35 years old and I am not married yet because it is our family tradition that having a relationship outside the family is a bad thing. We have never had a relationship outside the family. عمر کے 35ویں سال میں پہنچی ہوں اب تک میرے لئے خاندان سے کوئی رشتہ نہیں آیا جب کہ غیر خاندانوں سے کئ ایک رشتے آئے لیکن مجال ہے کہ میرے والدین یا بھائیوں نے کسی سے ہاں بھی کیا ہو۔ میرے دلی جذبات کبھی اس حدتک چلے جاتے ہیں کہ میں راتوں میں چیخ چیخ کر آسمانوں سر پر اٹھاؤں اور دھاڑیں مار مار کر والدین سے کہوں کہ میرا گزارہ نہیں ہورہا خدارا میری شادی کرادیں اگرچہ کسی کالے کلوٹے چور سے ہی صحیح ۔لیکن حیاء اور شرم

افسانچہ خودار آدمی رونق جمال

 افسانچہ خودار آدمی رونق جمال      وہ چناوی ریلی میں پہلی بار پانچ سو روپے کے عوض آیا تھا ۔ٹھکیدار نے صبح سے ہی اپنے بندوں کوبلا کر سب سے آگے بیٹھا دیا تھا ۔مئ کی دھوپ تین بج رہے تھے اسٹیج خالی تھا کبھی کبھی کوئ بندا آکر اعلان کر دیتا کہ تھوڑی دیر  میں مہمان جلسہ گاہ میں پہنچنے والے ہیں۔ان کے آتے ہی  پروگرام  شروع کردیاجاۓ گا ۔تیز دھوپ پیاس کی شدت اور بھوک نے اسکا حال خراب کر دیا تھا ۔وہ ہاتھ میں تھامے جھنڈے کا رخ بدل بدل کر سورج کی تمازت سے نجات پانے کی کوشش کرتا رہتا ۔ He had come for the first time in Chenavi Rail for five hundred rupees. Kedar had called his servants in the morning and given them to the front. اچانک شور بلند ہوا آگۓ آگۓ اور اسٹیج پر بھیڑ  دکھائی دی ۔ تقریروں کا سلسلہ جاری ہوا جو بہت اباؤ تھا وہ ہی گھسی پٹی باتیں ۔آخر میں ملک کا چوکیدار مائک پر آیا اور آتے ہی دونوں ہاتھ اٹھا کر نعرہ لگانے لگا اور جنتا سے بھی لگوانے لگا ۔۔۔ اسے حیرت ہوئی کے اسے پانچ سو روپے کے عوض صبح سے  نعرہے لگوانے بھوکا پیاسا بیٹھا کر رکھا گیا اور ملک کا چوکیدار آتے ہی  خود نعرے لگا رہا ہے جبکہ ا