نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

جولائی, 2023 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

I often forget Someone has to tell something

میں اکثر بھول جاتا ہوں  کسی کو کچھ بتانا ہو  کسی کو غم سنانا ہو  جہاں آنسو چھپانے ہوں  وہیں آنسو بہاتا ہوں  میں اکثر بھول جاتا ہوں  میں اپنا دکھ چھپا کر بھی  ہنسی کی بات سنا کر بھی  دریدہ دامنی اپنی  رفو گر کی نگاہوں سے   چھپانا بھول جاتا ہوں  میرے گھر میں جو غربت ہو  فاقے ہوں بیماری ہو  میرے بچے پیاسے ہوں  میری جتنی لاچاری ہو  کسی مونس سہارے کو  بتانا بھول جاتا ہوں   تمہیں تو یاد ہو گا ناں  وہ وعدے پیار کے وعدے  ہوئے تھے درمیاں اپنے  یہ واحد بات ہے میری  جسے میں یاد رکھتا ہوں  مگر مجھ کو یہ حیرت ہے  تمہارا حافظہ جاناں  بڑا مضبوط تھا لیکن  بتاؤ پھر بھلا کیسے وہ وعدے بھول جاتے ہو  I often forget Someone has to tell something Someone has to grieve Where to hide the tears I shed tears there I often forget I hide my sadness Even after listening to laughter Darida Damani own From the eyes of Rafo Gur   I forget to hide The poverty in my house Be hungry or sick My children are thirsty As helpless as I am To a mons support I forget to tell   You will remember, won't you? Those promises

Dayar e meer poetry

وھاٹس ایپ گروپ: *دیـــــارمیــــــــر* Dayar e meer  Competition of poetry سلسلہ : *گـــــــرہ لـــــــگائیں* تاریخ : 18.7.2023 مصرع نمبر : 235 *میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں* پورا شعر : *ساحل پہ کھڑے ہو تمہیں کیا غم چلے جانا* *میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں* (آفتــــاب مضطـــــــر) *گـــــــــــرہیں* ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے ساحلو، تم جشن ابھی کردو موخر میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں (احمد کمال حشمی) مل جانے کی امید ہے تنکوں کا سہارا میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں (اشرف یعقوبی)  تیراک ہوں میں پھر سے اُبھر سکتا ہوں جاناں میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں (حسام الدین شعلہ) آئے گی کوئی نیکی مری مجھ کو بچانے  میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں (نثاردیناج پوری)  کیا خوب ہو احباب اگر آ کے بچا لیں میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں (شمشاد علی منظری) کیوں کرنے لگے مجھ کو فراموش ابھی سے میں ڈوب رہی ہوں ابھی ڈوبی تو نہیں ہوں (فرزانہ پروین) بچنے کی تگ و دو مری امید سے پر ہے میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں (فیض احمد شعلہ) انجامِ محبّت کو ابھی وقت لگے گا میں

ارتعاش سیریز۔۔۔افسانچہ "جمہورباباکامیلہ... "

ارتعاش سیریز۔۔۔افسانچہ "جمہورباباکامیلہ... "  Irtash Series. Fiction "Jamhoor Baba Kamil..." *بیٹا: پاپا میں نےسناہئےبچوں(عوام)کیلئے26سےزائد خوشنمارنگوں سےسجامیک ان "انڈیا"کانیاجھنجھنا۔۔۔۔باباجمہورکے میلےمیں آیاہے۔؟ پاپا: تم سےکس نےکہا۔؟ بیٹا: کلاس میں میرےدوست کہہ رہےتھے۔ پاپا: نہیں تو۔۔۔۔؟ میلےمیں وہی نودس سال پرانےاسٹال والےہی موجودہیں اورکچھ,نئےچہرےہیں جواپنا پیدائشی گھربارچھوڑکر"جمہورباباکےمیلہ"میں نئےنام سےاسٹال حاصل کرکے,بچوں کےجھنجھنوں سےلیکر عوام کےضروریات زندگی کےسازوسامان تک غیرملکی کرنسی,ڈالر/پاؤنڈکےبھاؤمیں بیچ رہےہیں۔حالانکہ یہ بھی"انڈیا"کاحصہ ہیں۔ بیٹا: کونسا "انڈیا۔۔۔ پاپا۔۔۔!"؟ ایسٹ انڈیا- ویسٹ انڈیا- نارتھ انڈیا۔۔یاپھر۔۔۔ ساؤتھ انڈیا۔۔۔!!!؟  پاپا:بیٹا۔۔۔۔۔!مستقبل قریب اگلےچندمہینوں,میں "باباجمہورکاپنچ سالہ میلہ"لگنےوالاہے۔ اس میلےمیں موجودہ اسٹال والوں کوہٹاکراپنااسٹال لگانےکیلئےچاروں"انڈیا"کی ٹیمیں کوشش کررہی ہیں۔ بیٹا: پاپا۔۔۔۔۔!!! سمجھ لیجئےان کواسٹال مل گیاتوکیا کھلونے,اورنوٹ بکس سستےہو

smile please, زرا مسکرائے

 مسکرائیے۔۔۔۔۔ زمانہ طالب علمی ﻣﯿﮟ ﮐﮭﺎﻧﺎ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﮯ ﺷﻮﻕ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﯾﮏ ﺧﺎﺗﻮﻥ دوست ﺳﮯ ﻓﺮﻣﺎﺋﺶ ﮐﯽ ﮐﮧ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﻨﮉﯾﺎﮞ ﺑﮩﺖ ﭘﺴﻨﺪ ﮨﯿﮟ ﻟﮩﺬﺍ ﺍﮔﺮ ﻭﮦ ﭘﺴﻨﺪ ﮐﺮﯾﮟ ﺗﻮ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﮭﻨﮉﯾﺎﮞ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﯽ ﺗﺮﮐﯿﺐ ﻋﻨﺎﯾﺖ ﻓﺮﻣﺎﺋﯿﮟ ﺗﺎﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺩ ﯾﮧ ﻋﻈﯿﻢ کام ﺳﺮﺍﻧﺠﺎﻡ ﺩے ﺳﮑﻮﮞ ...! ﺍﻧﮩﻮﮞ ﻧﮯ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺪﺩ ﻓﺮﻣﺎﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﮐﺎﻏﺬ ﭘﺮ ﺑﮭﻨﮉﯾﺎﮞ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﺎ ﻓﺎﺭﻣﻮﻻ ﻟﮑﮫ دیا ﻣﯿﺮﯼ ﺧﻮﺷﯽ ﮐﯽ ﺍﻧﺘﮩﺎ ﻧﮧ ﺭﮨﯽ ﺍﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺟﺎ ﮐﺮ ﺍﺣﺘﯿﺎﻁ ﺳﮯ ﮐﺎﻏﺬ ﮐﮭﻮﻻ ﺍﻭﺭ ﺍﯾﮏ ﺍﯾﮏ ﻻﺋﻦ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﻋﻤﻞ ﮐﺮﺗﺎ رہا ﺳﺐ ﮐﺎﻡ ﺑﮍﺍ ﭨﮭﯿﮏ ﭨﮭﺎﮎ ﮨﻮ ﺭﮨﺎ ﺗﮭﺎ ﺗﺎﮨﻢ ﺁﺧﺮﯼ ﻻﺋﻦ ﭘﺮ ﺁﮐﺮ ﻣﯿﺮﯼ ﺣﯿﺮﺕ ﺩﻭ ﭼﻨﺪ ﮨﻮﮔﺌﯽ...لکھا تها " ﺍﺏ ﺑﮭﻨﮉﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﮐﭽﮫ ﺩﯾﺮ ﮐﮯ ﻟﯿﮯ ﺩﻡ ﭘﺮ ﺭﮐﮫ ﺩﯾﮟ ..." ﻣﯿﺮﯼ ﺳﻤﺠﮫ ﻣﯿﮟ ﯾﮧ ﻧﮩﯿﮟ ﺁﯾﺎ ﮐﮧ ﮐﺲ ﮐﯽ ﺩﻡ ﭘﺮ ﺭﮐﮭﻮﮞ؟ ﺍﻭﺭ ﺑﮭﻨﮉﯾﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﻡ ﭘﺮ ﺭﮐﮭﻨﺎ ﮨﯽ ﮐﯿﻮﮞ ﮨﮯ؟ ﭘﮭﺮ ﺳﻮﭼﺎ ﮐﮧ ﺷﺎﯾﺪ ﺍﺱ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺭﻣﺰ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﺩﻡ ﻭﺍﻟﯽ ﭼﯿﺰ ﮐﯽ ﺗﻼﺵ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ دی ...!  ﭘﮭﺮ ﮐﭽﮫ ﮨﯽ ﺩﯾﺮ ﻣﯿﮟ ﻓﻠﯿﭩﺲ ﮐﯽ ﺑﻠﯽ ﻗﺮﯾﺐ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﯼ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﻟﻠﭽﺎﺋﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﻧﻈﺮﻭﮞ ﺳﮯ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮ ﭘﯿﺎﺭ ﺳﮯ ﭘﭽﮑﺎﺭ ﮐﺮ ﻗﺮﯾﺐ ﺑﻼﯾﺎ- ﻭﮦ ﺑﯿﭽﺎﺭﯼ ﻣﯿﺮﯼ ﺷﮑﻞ ﮐﯽ ﻋﺎﺩﯼ ﺗﮭﯽ ﺍﺱ ﻟﯿﮯ ﺟﮭﺎﻧﺴﮯ ﻣﯿﮟ ﺁﮔﺌﯽ ﻭﺭﻧﮧ ﺍﺳﮯ ﮐﯿﺎ ﭘﺘﮧ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﮐﺲ ﺍﺭﺍﺩﮮ ﺳﮯ ﺑﻼ ﺭﮨﺎ ہوں ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺍﯾﮏ ﭘﯿﺎﻟﮯ ﻣﯿﮟ ﺩﻭﺩﮪ ﺑﮭﺮ ﮐﺮ

★درسِ قرآن ★ (گذستہ سے پیوستہ) (سورہ التوبہ ـ آیت ۱۱۲)

★درسِ قرآن ★  (گذستہ سے پیوستہ) (سورہ التوبہ ـ آیت ۱۱۲) اس آیت میں یہ بات واضح ہو گئی کہ نیک مقصد سے سیروسیاحت کرنا سچے مومنوں کا بہترین عمل ھے اور ان اعمال میں سے ھے جن کے ذریعے وہ ایمان کے مدارج طے کرتے اور خصائص ایمانی میں کامل ھوتے ھیں ـ یہی وجہ ھے کہ جس سرعت کے ساتھ صدر اول کے مسلمان تمام دنیا میں پھیل گئے اس کی کوئی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی اور جب تک اسلام کی عملی روح زندہ رھی ان سے بڑھ کر زمین کی مسافتیں قطع کرنے والی کوئی قوم نہ تھی ـ وہ سیاحت کو سیاحت سمجھ کر نہیں کرتے تھے، بلکہ اللہ کی عبادت سمجھتے تھے اور فی الحقیقت سیاحت نہ صرف ایک تنہا عبادت ھے،  بلکہ کتنی ھی عبادتوں کا مجموعہ ھے ـ گھربار چھوڑنا، عزیزواقارب کی جدائی برداشت کرنی، سفر کی مشقتوں میں پڑنا، قدم قدم پر مال خرچ کرنا، آب و ھوا کی ناموافقت، اجنبیوں سے صحبت و معاملت اور پھر ان تمام موانع و مشکلات میں عزم وعمل کا استوار رھنا، ایثاروعمل کی کتنے مرحلے طے کرنے پڑتے ھیں تب کہیں جاکر یہ عمل انجام پاتا ھے ـ اس آیت میں سیر و سیاحت کرنے والے مردوں کو "السائحون " اور سورہ تحریم میں عورتوں کے اسی وصف کو "سٰئحت &

شعری مجموعہ "حرف اثبات" کی غزل سے چند شعر

  شعری مجموعہ "حرف اثبات" کی غزل سے چند شعر اس لئے خوش ہیں کہ انجام سے ناواقف ہیں ہم نے کتنوں پہ زوال آتے ہوئے دیکھا ہے آپ کیا گردش ایام سے ناواقف ہیں فائدہ کیا ہے سکوں چین کی باتیں کر کے ہم تو مزدور ہیں آرام سے ناواقف ہیں یوں تو چہروں پہ نمایاں ہیں لکیریں غم کی اور دعویٰ ہے کہ آلام سے ناواقف ہیں دین کے نام پہ انساں کا بہائیں جو لہو شاد وحشی ہیں وہ اسلام سے ناواقف ہیں شمشاد شادؔ 9767820085 Ghazal by Shamshad Shaad,  from Hurf-e-asbat

جناب منظور وقار(بہترین ادیب) کرناٹک

  جناب منظور وقار(بہترین ادیب) کرناٹک   مثل جانِ بہار ہیں منظور ہر طرح پر وقار ہیں منظور   ہے ادب میں انھیں شہرت ایک اچھے قلمکار ہیں منظور   رہتے ہیں راضی بہ رضا ہر دم پیکر صبرو قرار ہیں منظور   ہر بدی پر وہ وار کرتے ہیں خنجر آب دار ہیں منظور   جھک کے ملتے ہیں ہر کسی سے وہ کہ بڑے خاکسار ہیں منظور   جاں چھڑکتے ہیں وہ رفیقوں پر اس قدر جاں نثار ہیں منظور   علی میں ان کو یاد کرتا ہوں میرے دل کی پکار ہیں منظور                                                                           حمید علی ورنگ Manzoor Viqar is a one of the homurous poet of Gulbarga Karnataka, He is a famous person of homours, Gulbarga is a historical place in Karantaka it is well know to the urdu literature, it is also a Sofi AND saints place.