نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

Men are also a beautiful creation of Allah,

ﺍﻟﺴَّـــــــﻼَﻡُ ﻋَﻠَﻴــْــﻜُﻢ

صبح بخیر زندگی

Abstract

Men are also a beautiful creation of Allah, like women, to earn for their family, to take responsibility for all the needs and expenses of the house, to increase the family and to make their children talented with the best education and training, this is Adam Zaad. It is included in the nature of, we see the same man turning his hair white at a young age while helping to house his children and dowry for his sisters and daughters. If we look at him as a priest, then there is only one man who falls in love with a woman. If you see a man as careless and needless, then you see the same man pushing for money in a foreign country. Two sides and two sides of every coin are necessary. If the image of the universe is colored by the existence of a woman, then this image is created only by the existence of a perfect man. Ya Allah, grant peace to every man and woman couple, give them all faith and Islam. O Allah, bestow blessings, blessings and blessings on everyone's worship and austerity, honor and dignity, life and wealth, all children, home, business, modesty and sincerity, morals and Grant us simplicity, humility and humility, health and well-being, and expansions, elevations and elevations in ages, and protect us all from all kinds of external and internal, physical and spiritual diseases, O Lord Dhul-Jalal, grant us all your pleasure and love, religion and Make us rich with the wealth of the world, make us healthy, safe and happy for life and protect us from all kinds of calamities.

مرد بھی عورت کی طرح اللّٰه کی ایک خوبصورت تخلیق ہے اپنی فیملی کے لئے کمانا، گھر کی تمام ضروریات و اخراجات کو اپنے ذمہ لینا، خاندان کو بڑھانا اور اپنی اولاد کو بہترین تعلیم و تربیت کے ساتھ باصلاحیت بنانے کے لئے جدوجہد، اسی آدم زاد کی فطرت میں شامل ہے، ہم اسی مرد کو اپنی بچوں کے گھر بسانے اور بہن بیٹیوں کے جہیز کے لئے پائی پائی جوڑتے ہوئے اپنی کم عمر میں بال سفید کرتے دیکھتے ہیں ہم اگر مرد کو اناپرست اور لڑکیوں پہ فقرے کستے ہوئے یا مرد کو ہوّس کا پجاری کے طور پر دیکھتے ہیں تو عورت کی محبت میں مرمٹنے والا بھی ایک مرد ہی ہوتا ہے اسی مرد کو بس میں اپنی سیٹ عورت کے لئے چھوڑتے ہوئے، عورتوں کو قطار میں کھڑے رہنے کی زحمت سے بچاتے ہوئے بھی دیکھتے ہیں، ہم اگر مرد کو بےحِس اور بےنیاز دیکھتے ہیں تو اسی مرد کو پردیس میں کمائی کے لئے دھکّے کھاتے بھی دیکھتے ہیں اگر مرد کو عورت کو پاؤں کی جوتی سمجھتے دیکھا ہے تو وہیں مرد کو بنتِ حوّا کو سر کا تاج بنا کے رکھتے بھی دیکھتے ہیں ہر تصویر کے دو پہلو اور ہر سِکّے کے دو رُخ لازمی ہوتے ہیں اگر وجودِ زن سے تصویرِ کائنات میں رنگ ہے تو یہ تصویر مکمّل مرد کے وجود سے ہی ہوتی ہے، یااللّٰه ہر مرد و عورت کے جوڑے کو سلامتی عطا فرما، سب کو ایمان و اسلام، تقوی و پرہیزگاری، علم و عمل، سے آراستہ فرما، یااللّٰه سب کی عبادات و ریاضات، عزت و وقار، جان و مال، آل اولاد، گھر، کاروبار، میں برکتیں، رحمتیں اور وسعتیں نازل فرما، تواضع اور اخلاص، اخلاق و سادگی، عاجزی وانکساری صحت و تندرستی اور عمروں میں وسعتیں، رفعتیں اور عروج و بلندیاں عطا فرما اور ہر طرح کے ظاہری اور باطنی، جسمانی اور روحانی امراض سے سب کی حفاظت فرما، اے رب ذوالجلال ہم سب کو اپنی رضا و محبت، دین اور دنیا کی دولت سے مالا مال فرما، ہمیں تاحیات تندرست، سلامت اور شاد و آباد فرما اور ہر قسم کی آفات سے محفوظ فرما، روزمحشر میں نبی پاک کی شفاعت نصیب فرما


آمین ثم آمین یا رب العالمین 

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

فیض کے شعری مجموعوں کا اجمالی جائزہ

: محمدی بیگم، ریسرچ اسکالر،  شعبہ اردو و فارسی،گلبرگہ یونیورسٹی، گلبرگہ ’’نسخہ ہائے وفا‘‘ کو فیض کے مکمل کلیات قرار دیا جاسکتا ہے، جس میں ان کا سارا کلام اور سارے شعری مجموعوں کو یکجا کردیا گیا ہے، بلکہ ان کے آخری شعری مجموعہ ’’ مرے دل مرے مسافر‘‘ کے بعد کا کلام بھی اس میں شامل ہے۔  فیض ؔ کے شعری مجموعوں کی کُل تعداد ’’سات ‘‘ ہے، جن کے نام حسبِ ذیل ہیں:

عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری، ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبر، گلبرگہ نیورسٹی گلبرگہ Urdu poetry in the Bahmani period

  عہد بہمنیہ میں اُردو شاعری  Urdu poetry in the Bahmani period                                                                                                 ڈاکٹر سید چندا حسینی اکبرؔ 9844707960   Dr. Syed Chanda Hussaini Akber Lecturer, Dept of Urdu, GUK              ریاست کرناٹک میں شہر گلبرگہ کو علمی و ادبی حیثیت سے ایک منفرد مقام حاصل ہے۔ جب ١٣٤٧ء میں حسن گنگو بہمنی نے سلطنت بہمیہ کی بنیاد رکھی تو اس شہر کو اپنا پائیہ تخت بنایا۔ اس لئے ہندوستان کی تاریخ میں اس شہر کی اپنی ایک انفرادیت ہے۔ گلبرگہ نہ صرف صوفیا کرام کا مسکن رہاہے بلکہ گنگاجمنی تہذیب اور شعروادب کا گہوارہ بھی رہاہے۔ جنوبی ہند کی تاریخ میں سرزمین گلبرگہ کو ہی یہ اولین اعزاز حاصل ہے کہ یہاں سے دین حق، نسان دوستی، مذہبی رواداری اور ایک مشترکہ تہذیب و تمدن کے آغاز کا سہرا بھی اسی کے سر ہے . ۔   Urdu poetry in the Bahmani period

نیا قانون از سعادت حسن منٹو

نیا قانون از سعادت حسن منٹو منگو(مرکزی کردار) کوچوان اپنے اڈے میں بہت عقلمند آدمی سمجھا جاتا تھا۔۔۔اسے دنیا بھر کی چیزوں کا علم تھا۔۔۔ استاد منگو نے اپنی ایک سواری سے اسپین میں جنگ چھڑ جانے کی اطلاع سنی تھی۔۔۔اسپین میں جنگ چھڑگئی اور جب ہر شخص کو اسکا پتہ چلا تو اسٹیشن کے اڈے میں جتنے کوچوان حلقہ بنائے حقہ پی رہے تھے دل ہی دل میں استاد منگو کی بڑائی کا اعتراف کررہے تھے۔۔۔ استاد منگو کو انگریز سے بڑی نفرت تھی۔۔۔ایک روز استاد منگو نے کچہری سے دو سواریاں(مارواڑی) لادیں اور انکی گفتگو سے اسے پتہ چلا کے ہندوستان میں جلد ایک آئین کا نفاذ ہونے والا ہے تو اسکی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔۔۔ سنا ہے کہ پہلی اپریل سے ہندوستان میں نیا قانون چلے گا۔۔۔کیا ہر چیز بدل جائے گی؟۔۔۔ ان مارواڑیوں کی بات چیت استاد منگو کے دل میں ناقابلِ بیان خوشی پیدا کررہی تھی۔۔۔ پہلی اپریل تک استاد منگو نے جدید آئین کے خلاف اور اس کے حق میں بہت کچھ سنا، مگر اس کے متعلق جو تصویر وہ اپنے ذہن میں قائم کر چکا تھا ، بدل نہ سکا۔ وہ سمجھتا تھا کہ پہلی اپریل کو نئے قانون کے آتے ہی سب معاملہ صاف ہوجائے گا اور اسکو