نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

اشاعتیں

حلال رشتے کے انتظار میں بیٹھی بوڑھی ہوتی عورت کی فریاد:

Must read ❣️ حلال رشتے کے انتظار میں بیٹھی بوڑھی ہوتی عورت کی فریاد: میری عمر اس وقت 35 سال ہے میری ابھی تک شادی نہیں ہوئی کیونکہ ہمارے خاندان کی رسم ہے کہ خاندان سے باہر رشتہ کرنا نیچ حرکت ہے ۔خاندان کے بڑے بوڑھے جب آپس میں بیٹھتے ہیں تو بڑے فخریہ انداز سے کہتے ہیں کہ سات پشتوں سے اب تک ہم نے کبھی خاندان سے باہر رشتہ نہیں کیا ۔ The cry of an old woman waiting for a halal relationship: I am currently 35 years old and I am not married yet because it is our family tradition that having a relationship outside the family is a bad thing. We have never had a relationship outside the family. عمر کے 35ویں سال میں پہنچی ہوں اب تک میرے لئے خاندان سے کوئی رشتہ نہیں آیا جب کہ غیر خاندانوں سے کئ ایک رشتے آئے لیکن مجال ہے کہ میرے والدین یا بھائیوں نے کسی سے ہاں بھی کیا ہو۔ میرے دلی جذبات کبھی اس حدتک چلے جاتے ہیں کہ میں راتوں میں چیخ چیخ کر آسمانوں سر پر اٹھاؤں اور دھاڑیں مار مار کر والدین سے کہوں کہ میرا گزارہ نہیں ہورہا خدارا میری شادی کرادیں اگرچہ کسی کالے کلوٹے چور سے ہی صحیح ۔لیکن حیاء اور شرم
حالیہ پوسٹس

افسانچہ خودار آدمی رونق جمال

 افسانچہ خودار آدمی رونق جمال      وہ چناوی ریلی میں پہلی بار پانچ سو روپے کے عوض آیا تھا ۔ٹھکیدار نے صبح سے ہی اپنے بندوں کوبلا کر سب سے آگے بیٹھا دیا تھا ۔مئ کی دھوپ تین بج رہے تھے اسٹیج خالی تھا کبھی کبھی کوئ بندا آکر اعلان کر دیتا کہ تھوڑی دیر  میں مہمان جلسہ گاہ میں پہنچنے والے ہیں۔ان کے آتے ہی  پروگرام  شروع کردیاجاۓ گا ۔تیز دھوپ پیاس کی شدت اور بھوک نے اسکا حال خراب کر دیا تھا ۔وہ ہاتھ میں تھامے جھنڈے کا رخ بدل بدل کر سورج کی تمازت سے نجات پانے کی کوشش کرتا رہتا ۔ He had come for the first time in Chenavi Rail for five hundred rupees. Kedar had called his servants in the morning and given them to the front. اچانک شور بلند ہوا آگۓ آگۓ اور اسٹیج پر بھیڑ  دکھائی دی ۔ تقریروں کا سلسلہ جاری ہوا جو بہت اباؤ تھا وہ ہی گھسی پٹی باتیں ۔آخر میں ملک کا چوکیدار مائک پر آیا اور آتے ہی دونوں ہاتھ اٹھا کر نعرہ لگانے لگا اور جنتا سے بھی لگوانے لگا ۔۔۔ اسے حیرت ہوئی کے اسے پانچ سو روپے کے عوض صبح سے  نعرہے لگوانے بھوکا پیاسا بیٹھا کر رکھا گیا اور ملک کا چوکیدار آتے ہی  خود نعرے لگا رہا ہے جبکہ ا

कैंसर के लिए वैकल्पिक उपचार – योग आपके कैंसर में सुधार करता है

  कैंसर के लिए वैकल्पिक उपचार – योग आपके कैंसर में सुधार करता है Alternative Treatment for Cancer – Yoga Improves Your Cancer गैर-मेलेनोमा त्वचा कैंसर के बाद , प्रोस्टेट कैंसर मनुष्यों में सबसे आम कैंसर है। यदि आपका डॉक्टर इसे जल्दी खोजता है तो यह अत्यधिक उपचार योग्य भी है। हालांकि , कई पुरुषों के लिए , प्रोस्टेट कैंसर के मानक उपचार - दवा , विकिरण और सर्जरी - गंभीर दुष्प्रभाव के साथ आते हैं।   उन दुष्प्रभावों के कारण , कुछ रोगियों को आश्चर्य होता है कि क्या कैंसर के लिए कोई वैकल्पिक चिकित्सा उपचार है जो सहायक हो सकता है।  

वे कौन से घटक हैं जो प्रोस्टेट कैंसर की प्रगति को धीमा कर सकते हैं

  वे कौन से घटक हैं जो प्रोस्टेट कैंसर की प्रगति को धीमा कर सकते हैं What are the factors that can slow down the progression of prostate cancer? आहार और व्यायाम कुछ शोध एक स्वस्थ आहार दिखाते हैं और नियमित व्यायाम प्रोस्टेट कैंसर की प्रगति को धीमा कर सकता है। अधिक अध्ययन चल रहे हैं। इस बीच , चीनी में कटौती करें। अमीनल डाइट न लें और ढेर सारे रंग-बिरंगे फल और सब्जियां खाएं। डेयरी उत्पादों से दूर रहें। जब आप जिम जाएं तो कार्डियो और वेट दोनों करें। योग तनाव एक ट्यूमर के आसपास की नसों को प्रभावित कर सकता है। यह प्रोस्टेट कैंसर के प्रसार में भूमिका निभा सकता है। तो तनाव से राहत देने वाली गतिविधियाँ - जैसे योग - इसकी प्रगति को धीमा कर सकती हैं।  

مُجھ سے پہلی سی افطاری میرے محبوب نہ مانگ

🌹 مُجھ سے پہلی سی افطاری میرے محبوب نہ مانگ مَیں نے سمجھا تھا پکوڑوں سے دَرَخشاں ہے اَفطار ہیں جو انگور تو مہنگائی کا جھگڑا کیا ہے آلو بخارے سے ہے رَمضان میں روزوں کو ثبات دہی بھلوں کے سِوا دُنیا میں رکھا کیا ہے بریانی مِل جائے تو تقدیر نگوں ہو جائے یُوں نہ تھا .. مَیں نے فقط چاہا تھا یُوں ہو جائے مُجھ سے پہلی سی افطاری میرے محبوب نہ مانگ اور بھی دُکھ ہیں زمانے میں کچے تربوز کے سِوا راحتیں اور بھی ہیں مُفت کی افطور کے سِوا ہاں .... مُجھ سے پہلی سی افطاری میرے محبوب نہ مانگ اَن گِنت طریقوں سے بُھنوائے گئے بکروں کے جِسم سِیخوں پر پروئے ہوئے , کوئلوں پہ دہکائے ہُوئے جابجا بِکتے ہوئے کوچہ بازار میں چانپ مسالحوں میں لتھڑے ہوئے ، تیل میں نہلائے ہوئے لوٹ جاتی ہے اُدھر کو بھی نظر کیا کیجے اَب بھی دلکش ہے تیرا مِینُو , مگر کیا کیجے اور بھی سُکھ ہیں یہاں مُفت کے کھانے کے سِوا راحتیں اور بھی ہیں پیٹ بڑھانے کے سوا ہاں ...  مُجھ سے پہلی سی اَفطاری میرے محبوب نہ مانگ...۔۔۔۔۔💐 

رائےونڈ لاری اڈے پر ایک بدحال

رائےونڈ لاری اڈے پر ایک بدحال ہیروئنچی بیٹھا کسی پرانے اخبار کو پڑھنے کی کوشش کر رہا تھا.  ایک زیر تربیت تبلیغی اس کے قریب بیٹھ گیا. نشئی نے تبلیغی سے پوچھا یہ ہارٹ اٹیک کیا ہوتا ہے ،کیوں ہوتا ھے ؟  تبلیغی نے سوچا تبلیغ کا شاندار موقع مل گیا ہھے. لہٰذا اُس نے بتانا شروع کیا کہ یہ‏گناہگاروں کو ہونے والی بیماری ھے. گناہوں کا بوجھ جب بڑھ جاتا ہے تو دل کے پٹھے جواب دے جاتے ہیں. نشہ اور نامناسب تعلقات انسان کو وہ حیوان بنا دیتے ہیں جو بظاہر انسان لگتا ہے لیکن اس کے اندر سے انسانیت نکل چکی ہوتی ھے.  نشئی بے یقینی سے پھٹی پھٹی آنکھیں گاڑے تبلیغی کو ‏دیکھنا شروع کر دیا  تبلیغی نے سوچا کافی ڈرا دیا اب یہ تبلیغ کیلئے تیار ہو چکا ھے . اس لئے بہت نرمی سے پوچھا تمہیں یہ تکلیف کب سے ھے؟  نشئی نے کہا تکلیف مجھے نہیں ھے ۔اخبار میں لکھا ھے کہ مولانا طارق جمیل کو کینیڈا میں دل کا دورہ پڑا ھے 

خواہ مخواہ ★( طنزومزاح) * روزہ قبول * قسط ـ ۱

 ★خواہ مخواہ ★( طنزومزاح) * روزہ قبول * قسط ـ ۱  اردو زبان میں ایسے محاوروں کی کمی نہیں ہے جو مجھ غریب پر فٹ نہ بیٹھتے ہوں ـ جیسے کہ گیدڑ کی موت آتی ہے تو شہر کی طرف بھاگتا ہے، سر منڈاتے ہی اولے پڑے، یا پھر نماز بخشوانے گئے اور روزے گلے پڑے ، وغیرہ وغیرہ ـ اس وقت آخرالذکر محاورہ مجھ شریف پر بالکل صادق آتا ہے ـ  ہوا یوں کہ دین و دنیا سے بے خبر یہ بندۂ ناخدا شام کے وقت حسبِ عادت سیر سپاٹے کی نیت سے نکل پڑا تھا ـ چوراہے تک ہی پہنچا تھا کہ کچھ دینی بھائیوں نے گھیر لیا ـ اور لگے میٹھی میٹھی باتیں کرنے ـ ان کی پیاری پیاری باتوں نے ایسا اثر کیا کہ ہمیں ان پر پیار آیا اور اپنے آپ پر ترس ـ بنا حیل و حجت کئے ہم ان کے ساتھ ہو لئے ـ اور یہی وہ وقت تھا جو ہم پر یہ سب محاورے ایک کے بعد ایک فِٹ بیٹھتے چلے گئے ـ نماز ادا کرکے ہم اپنے کردہ اور ناکردہ اگلے پچھلے گناہوں پر استغفار کرہی رہے تھے کہ شور اُٹھا، چاند نظر آگیا، چاند نظر آگیا ـ ہم تھوڑا سا بوکھلائے تھوڑا سا بولائے حالات کا جائزہ لے ہی رہے تھے کہ پتہ چلا کہ رمضان کے روزے شروع ہو گئے ـ لو بھئی یہاں ہم پر ان سب محاوروں کی تصدیق مکمل ہو گئی اور ہم